عالمی خبریں

افغانستان میں سنی مسجد پر حملہ: ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوئی

افغانستان میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے ایک حملے میں کم از کم باسٹھ افراد کے مارے جانے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ یہ حملہ ایک سنی مسجد پر کیا گیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مشرقی افغان صوبے ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان نے ایک سنی عقیدے کی مسجد پر کیے جانے والے حملے میں زخمیوں کی تعداد چھتیس بتاتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اس حملے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے مسجد کے قریبی علاقے کی نگرانی شروع کر دی ہے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

عینی شاہدین کے مطابق جس وقت ننگر ہار کے علاقے حسکا مینا کی مسجد میں حملہ کیا گیا، اُس وقت تقریباﹰ 250 نمازی مسجد کے اندر موجود تھے۔ دھماکے کے بعد یہ مسجد شدید تباہی کا شکار ہوئی اور درجنوں افراد ملبے تلے دب کر رہ گئے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

زخمیوں کو ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد کے ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ ایک مقامی کونسلر علی محمد نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کئی نمازی شدید زخمی ہیں۔ علی محمد کے مطابق مسجد میں ہلاک شدہ نمازیوں کا خون اور اجزا بکھرے پڑے ہیں اور انہیں سمیٹنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ مسجد پر حملہ کس عسکری گروپ کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ماضی میں عموماً ننگر ہار میں سرگرم ہوتی 'اسلامک اسٹیٹ‘ نے شیعہ مساجد پر حملے کیے تھے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سنی مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

مقامی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سنی مسجد پر کیے گئے حملے کے پس پردہ 'اسلامک اسٹیٹ‘ ہو سکتی ہے کیونکہ وہ اعتدال پسند اسلام کے خلاف ہے اور انتہائی سخت عقیدے کی ترویج چاہتی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ حسکا مینا کا علاقہ رواں برس تک اسی عسکریت پسند تنظیم کے زیر کنٹرول تھا۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

افغان طالبان کی جانب سے سنی مسجد پر کیے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ طالبان نے اس حملے کو ایک بھیانک جرم سے تعبیر کیا ہے۔ یہ امر اہم ے کہ رواں برس کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت کے پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

جمعرات سترہ اکتوبر کو اقوام متحدہ کے افغان مشن نے بتایا تھا کہ رواں برس کے ابتدائی نو مہینوں کے دوران مختلف حملوں اور مسلح واقعات میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد دو ہزار پانچ سو تریسٹھ تک پہنچ چکی ہے۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Oct 2019, 10:52 PM IST