سی۔ کیو براؤن اور ڈونالڈ ٹرمپ / تصویر سوشل میڈیا
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی زبردست ایکشن موڈ میں ہیں۔ کبھی تھرڈ جنڈر کو ختم کرنا تو کبھی میکسیکو بارڈر پر ایمرجنسی، کبھی ٹیرف معاملہ تو کبھی غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالنا۔ اس طرح کے کئی ایسے فیصلے ہیں جس پر ٹرمپ نے سختی سے عمل کرکے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ اس درمیان ٹرمپ نے ایک اور حیران کرنے والا فیصلہ کرتے ہوئے جمعہ کو اچانک فضائیہ کے جنرل سی کیو براؤن کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کے عہدہ سے ہٹا دیا۔ انہوں نے تاریخ رقم کرنے والے فائٹر پائلٹ اور معزز افسران کو درکنار کر دیا۔
Published: undefined
دراصل ٹرمپ ان سبھی افسروں کو ہٹا رہے ہیں جو فوج میں تنوع اور مساوات کی حمایت کر رہے ہیں۔ چیئرمین کے طور پر خدمات دینے والے دوسرے سیاہ فام جنرل براؤن کو ہٹائے جانے سے پنٹاگون میں جہاں ہنگامہ مچ گیا ہے وہیں ملک میں بھی اس فیصلے کے خلاف احتجاج ہو سکتا ہے۔ اس عہدہ پر رہتے ہوئے جنرل براؤن نے 16 مہینے یوکرین میں جنگ اور مشرق وسطیٰ میں چل رہی لڑائی میں گزارے۔
اپنے فیصلے کے سلسلے میں آگاہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہم فضائیہ کے لیفٹیننٹ جنرل ڈین 'راجن' کین کو اگلے چیئرمین کے طور پر نامزد کر رہے ہیں۔ کین ایک کیریئر ایف-16 پائلٹ ہیں، جنہوں نے ایکٹیو ڈیوٹی اور نیشنل گارڈ میں کام کیا ہے اور حال ہی میں سی آئی اے میں فوجی معاملوں کے ایسو سی ایٹ ڈائریکٹر کے طور پر اپنی خدمات انجام دی تھیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ براؤن نے غیر قانونی امیگریشن کا مقابلہ کرنے کے ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کو پورا کرنے کے لیے فوج کے تیزی سے بڑھتے دستوں کا جائزہ لینے کے لیے یو ایس-میکسیکو سرحد پر دن گزارا تھا۔ کانگریس کے اہم اراکین کے درمیان براؤن کے لیے حمایت اور دسمبر کے وسط میں ان کے ساتھ ایک دوستانہ میٹنگ کے باوجود ٹرمپ نے یہ قدم اٹھایا، جب دونوں آرمی-نیوی فٹبال کھیل میں ایک دوسرے کے بغل میں بیٹھے تھے۔
Published: undefined
براؤن کو 3000 سے زیادہ وقت تک فلائٹ اڑانے اور سبھی ریستوراں پر کمانڈ تجربہ رکھنے والے ایک کیریئر ایف-16 لڑاکو پآئلٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ براؤن ادارہ جاتی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے ٹریک ریکارڈ کے ساتھ ایک پُرسکون لیکن مضبوط لیڈر مانے جاتے ہیں۔ چیئرمین کے طور پر ان کے انتخاب کو مشرق وسطیٰ میں دو دہائی کی جنگ سے فوج کو آگے بڑھانے اور چین کے ساتھ ممکنہ لڑائی کی تیاری اور اسے روکنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اہم مانا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined