عالمی خبریں

واشنگٹن فائرنگ: افغان شہریوں کے امیگریشن عمل پر فوری روک؛ اوباما اور ہیرس کا اظہارِ افسوس، ٹرمپ کا سخت ردعمل

واشنگٹن میں فائرنگ سے دو گارڈز زخمی ہوئے۔ اوباما اور ہیرس نے واقعہ کی مذمت کی، جبکہ ٹرمپ حکومت نے افغان امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں۔ ٹرمپ نے حملہ آور کے داخلے کا الزام سابق بائیڈن حکومت پر لگایا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کے واقعے کے بعد امریکہ میں سیاسی اور انتظامی سطح پر ہلچل مچ گئی ہے۔ سابق صدر باراک اوباما اور سابق نائب صدر کملا ہیرس نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جبکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستوں کی پروسیسنگ پر فوری طور پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔

واشنگٹن کے ڈاؤن ٹاؤن میں پیش آئے اس واقعے میں دو نیشنل گارڈز اہلکاروں کو گولیاں لگیں، جن کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ اوباما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں لکھا کہ ’’امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ مشیل اور میں زخمی فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعاگو ہیں، جو اس وقت نہایت صدمے سے گزر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

اسی طرح سابق نائب صدر کملا ہیرس نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ڈگ اور میں ان دونوں نیشنل گارڈز اہلکاروں، ان کے اہل خانہ اور ان سے محبت کرنے والوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ تشدد کسی بھی شکل میں قابلِ قبول نہیں اور ہمیں اس المیہ کی اجتماعی طور پر مذمت کرنی چاہیے۔‘‘

ادھر، فائرنگ کے پس منظر میں امریکی امیگریشن ڈپارٹمنٹ نے افغان شہریوں سے متعلق تمام درخواستوں کی پروسیسنگ کو فوری طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ محکمے کی جانب سے ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا گیا، ’’سکیورٹی اور ویٹنگ پروٹوکول کے جامع جائزے تک افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستیں غیر معینہ مدت تک روک دی گئی ہیں۔ امریکی عوام کی حفاظت ہی ہماری اولین ترجیح ہے۔‘‘

Published: undefined

صدر ٹرمپ نے شام قوم سے خطاب میں اس حملے کو بربریت، نفرت اور دہشت کا کام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ملک اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرفتار ملزم افغانستان سے امریکہ آیا تھا، جو خود ایک تباہ حال خطۂ زمین ہے۔ انہوں نے اس بات کا الزام سابق بائیڈن انتظامیہ پر لگایا کہ اس نے ملزم کو پناہ گزین حیثیت کے تحت ملک میں داخل ہونے دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق مبینہ حملہ آور کی شناخت 2021 میں امریکہ آنے والے افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے طور پر کی گئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بائیڈن دور میں افغانستان سے منتقل ہونے والے تمام شہریوں کی دوبارہ جانچ کروائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined