صحت

چین میں پھیلنے والے نئے وائرس پر وزارت نے کہا: 'پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہندوستان پوری طرح تیار ہے'

مرکزی وزارت صحت نے ہفتے کے روز لوگوں کو یقین دلایا کہ چین میں سانس کی بیماریوں کے معاملوں  میں حالیہ اضافے پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

کورونا کی وبا نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی تھی، اس کا خوف ابھی لوگوں کے ذہنوں سے نکلا بھی نہیں تھا کہ چین میں ایک اور وائرس کی خبر دنیا کے لیے درد سر بن کر سامنے آئی ہے۔ ہندوستان میں بھی اس حوالے سے احتیاط برتی جا رہی ہے۔

Published: undefined

ہفتہ کو مرکزی وزارت صحت نے لوگوں کو یقین دلایا کہ چین میں سانس کی بیماریوں کے کیسوں میں حالیہ اضافے کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں ہیومن میٹاپنیووائرس (HMPV) کی وجہ سے ہونے والی بیماریاں بھی شامل ہیں۔ ایک بیان میں، وزارت نے زور دیا کہ چین میں سب کچھ ٹھیک ہے اور ہندوستان سانس کے انفیکشن سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

Published: undefined

دراصل یہ بیان وزارت صحت کی جانب سے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جوائنٹ مانیٹرنگ گروپ کی میٹنگ بلانے کے بعد آیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ "عہدیدار عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دیگر بین الاقوامی چینلز کے اپ ڈیٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرات سے آگاہ رہیں۔"

Published: undefined

وزارت نے ڈبلو ایچ او سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ایک فعال نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے بروقت اپ ڈیٹ فراہم کرے۔ ہندوستان کے نگرانی کے اعداد و شمار پورے ملک میں سانس کے انفیکشن یا متعلقہ اسپتالوں میں داخل ہونے کی تعداد میں کوئی خاص اضافہ نہیں دکھاتے ہیں۔

Published: undefined

ملک کی تیاری کا اعادہ کرتے ہوئے، وزارت نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا مضبوط نگرانی کا نظام اور صحت کی دیکھ بھال کے وسائل سانس کی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے اچھی طرح سے لیس ہیں۔ اس نے شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ پرسکون رہیں اور صحت کی معیاری احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، بشمول حفظان صحت کو برقرار رکھنا اور علامات ظاہر ہونے پر طبی مشورہ لینا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ چین نے ملک میں فلو کی بڑی وبا پھیلنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبروں سے گریز کیا جائے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین کے اسپتالوں میں مریضوں کا ہجوم ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ ہر سال سردیوں کے موسم میں سانس کے مسائل سامنے آتے ہیں اور اس سال رپورٹ ہونے والے معاملے پچھلے سال کے مقابلے کم سنگین ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے کہا کہ شمالی نصف کرہ (چین اور اس کے آس پاس کے علاقوں) میں موسم سرما کے دوران سانس کے مسائل اپنے عروج پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ چین میں سفر کرنا محفوظ ہے۔

Published: undefined

پرہجوم اسپتالوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں لیکن ماؤ ننگ کا کہنا ہے کہ یہ ایک سالانہ واقعہ ہے جو موسم سرما میں ہوتا ہے۔ چین میں بھی گزشتہ چند ماہ سے موسم انتہائی سرد ہے جو اس وباء کی وجہ ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined