صحت

سوائن فلو سے 10 گنا مہلک ہے کووڈ-19: عالمی ادارہ صحت

ڈاکٹر ٹیڈروس نے بتایا کہ 2009 میں پھیلے فلو (سوائن فلو) سے 10 گنا زیادہ خطرناک ہے۔ یہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس انفیکشن کو روکنے کے لئے متاثرہ شخص کی شناخت ضروری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جنیوا / نئی دہلی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کووڈ-19 کو سوائن فلو سے 10 گنا مہلک قرار دیتے ہوئے حکومتوں کو لاک ڈاؤن یا دیگر پابندیوں کو اچانک نہ ہٹانے کا مشورہ دیا ہے۔ تنظیم کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کورونا وائرس پر باقاعدہ پریس کانفرنس میں گزشتہ روز کہا کہ کووڈ -19 کے متاثرین کی سوائن فلو کے مقابلہ 10 گنا زیادہ اموات ہو رہی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ”بہت سے ممالک سے ملے ثبوتوں سے اس وائرس کے بارے میں اس کے برتاؤ، اسے روکنے کے طریقوں اور اس کے علاج کے بارے میں واضح تصویر سامنے آ رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ تیزی سے پھیلتا ہے اور 2009 میں پھیلے فلو (سوائن فلو) سے 10 گنا زیادہ خطرناک ہے۔ یہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے متاثرہ لوگوں کا پتہ لگانے، تشخیص، قرنطینہ اور متاثرہ شخص کے رابطہ میں آنے والے ہر شخص کی شناخت ضروری ہے“۔

Published: undefined

ٹیڈروس نے رکن ممالک کو لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کو بے حد احتیاط سے آہستہ آہستہ ہٹانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں اس وبا سے متاثر مریضوں کی تعداد ہر تین چار دن میں دوگنی ہو رہی ہے۔ اس کے کیسزجتنی تیزی سے بڑھتے ہیں اس سے بہت ہی کم رفتار سے اس میں کمی آتی ہیں۔ اس لئے اگر مکمل ہیلتھ وسائل دستیاب ہیں تب ہی پابندی ہٹائی جائے۔ ہرحکومت کو اپنے ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیے۔

Published: undefined

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے حکومتوں سے دہاڑی مزدوروں اور انتہائی غریب لوگوں کے مفادات کو بھی ذہن میں رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ”جب کوئی ہر دن پیٹ بھرنے کے لئے یومیہ کام کے لئے پابند ہے تو وہ لاک ڈاؤن میں کیسے زندہ رہے گا؟ دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والی خبریں بتاتی ہیں کہ بہت سے لوگوں کے پاس کھانا نہیں ہے۔ ہم تمام ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ گھروں میں رہنے کا حکم انسانی حقوق کی قیمت پر نہ ہو“۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined