freedom fighter

بیگم حضرت محل

1820 – 7 اپریل 1879



بیگم حضرت محل
بیگم حضرت محل 

بیگم حضرت محل کو ہندوستان کی جنگ آزادی میں پہلی سرگرم خاتون مجاہد آزادی کی شکل میں یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش 1820 میں فیض آباد میں ہوئی تھی۔ بیگم حضرت محل اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کی دوسری بیوی تھیں۔ جب 1856 میں واجد علی شاہ کو انگریز حکومت نے جلاوطنی کی سزا دیتے ہوئے کولکاتا بھیج دیا تو انھوں نے اودھ کی باگ ڈور سنبھالی اور انگریز مخالف عوام کے لیے امید کی ایک شمع بن کر سامنے آئیں۔ انھوں نے انگریزوں کے 'پھوٹ ڈالو اور راج کرو' کی پالیسی کو سمجھتے ہوئے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد قائم کیا اور انگریزوں کو ہندوستان سے باہر نکالنے کے لیے جدوجہد میں سرگرداں ہو گئیں۔ انھوں نے اپنی بہترین پالیسی سازی اور ہمت سے جنگ کے میدان میں اپنے جوہر دکھائے اور انگریزی حکومت کو ناکوں چنے چبوا دیے۔ مورخین کا کہنا ہے کہ بیگم حضرت محل مہارانی لکشمی بائی اور رضیہ سلطانہ سے کہیں زیادہ عزم و حوصلہ اور تنظیمی صلاحیت کی ملکہ تھیں۔ 1857 کی جنگ کی اودھ میں جس طرح انھوں نے قیادت کی اس کی مثال ملنی مشکل ہے۔ اگر انھیں کچھ اپنوں نے دغا نہیں دی ہوتی اور دوسری ریاستوں کے حاکموں کا تعاون حاصل ہوتا تو انگریزوں کو اسی وقت ہندوستان چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑتا۔ حضرت محل جب تک زندہ رہیں، انگریزوں کے خلاف مہم جو رہیں۔ ان کے آخری ایام نیپال میں گزرے جہاں 7 اپریل 1879 کو انھوں نے آخری سانس لی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined