
جیکی چین، تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ @EyeOfJackieChan
بالی ووڈ کے ’ہی مین‘ کہے جانے والے معروف اداکار دھرمیندر کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ وہ گزشتہ کچھ دنوں سے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پیر کے روز سے ہی دھرمیندر کی موت کی جھوٹی خبریں میڈیا میں چل رہی تھیں۔ اس کے بعد ان کے خاندان کے لوگوں نے واضح کیا کہ دھرمیندر ابھی اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت مستحکم ہے۔ دھرمیندر کے بعد ایک اور معروف اداکار جیکی چین کی موت کی افواہ اڑ گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جیکی چین کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مارشل آرٹسٹ اور معروف اداکار جیکی چین اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ کچھ صارف کا کہنا ہے کہ 71 سال کی عمر میں جیکی چین نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ حالانکہ ان خبروں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ لوگ جیکی چین کی تصویر اور ویڈیو کے ساتھ غلط نیوز پھیلا رہے ہیں۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ یہ بھی بتایا گیا کہ جیکی چین کا 4 روز قبل انتقال ہو گیا، یہ پوسٹ بھی 4 روز پرانی ہی ہے۔ اس میں لکھا ہوا تھا کہ ’’آج سنیما کی دنیا کی سب سے پیاری شخصیت، ہم سب کے دلوں میں بسنے والے ایک شخص (جیکی چین) کا انتقال ہو گیا ہے۔ خاص طور پر ہماری نسل کے ایک قابل اداکار، ایک عظیم کُنگ فو کھلاڑی، ایک مزاحیہ انسان جیکی چین کا انتقال ہو گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی پوسٹ میں جیکی چین کی تصویر بھی شیئر کی گئی ہے۔
Published: undefined
اسی طرح ایک دیگر پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ’’71 سالہ جیکی چین کو دہائیوں قبل لگی چوٹ کی وجہ سے کچھ دقت ہوئی اور پھر ان کا انتقال ہو گیا۔ ہالی ووڈ کے لیجنڈز نے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور اہل خانہ نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔‘‘ لیکن دوسری جانب کئی صارف نے غلط خبر پھیلانے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’’فیس بک جیکی چین کو کیوں مارنا چاہتا ہے؟‘‘ ایک دیگر صارف نے لکھا کہ ’’آج انٹرنیٹ جیکی چین کو مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب جیکی چین کی موت کی افواہ اڑی ہو۔ 10 سال قبل یعنی 2015 میں بھی جیکی چین کے متعلق اسی طرح کے دعوے کیے گئے تھے۔ اس وقت اداکار نے خود جھوٹی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں جب فلائٹ سے اترا تو 2 خبروں نے مجھے حیران کر دیا۔ پہلی بات میں ابھی زندہ ہوں اور دوسری بات ریڈ پاکیٹس کے بارے میں میرے نام کا استعمال کر کے جو ’ویبو‘ پر گھوٹالہ چل رہا ہے، ان پر یقین مت کیجیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined