تعلیم اور کیریر

دہلی: شروع ہوئیں تعلیمی سرگرمیاں، طلباء کے چہروں پر لوٹی مسکراہٹ 

کل 10ویں اور 12ویں کے بچوں کےلئے اس سال اسکول جانے کا پہلا دن تھا اور تمام بچے دس ماہ سے کورونا وبا کی وجہ سے گھر پر ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ تعلیمی سرگرمی شروع ہونے سے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئی ہے

لاک ڈاؤن کے بعد پہلی مرتبہ اسکول پہنچے راجدھانی دہلی کے بچے / Getty Images
لاک ڈاؤن کے بعد پہلی مرتبہ اسکول پہنچے راجدھانی دہلی کے بچے / Getty Images Hindustan Times

دہلی: پورے دس مہینے بعد دہلی کے اسکولوں میں محدود ہی سہی لیکن رونقیں واپس لوٹ آئی ہیں۔ کل پورے دس مہینے بعد جب اسکول کے بچوں کو اپنی اسکول یونیفارم میں اسکول جاتے اور ان کو اسکول سے واپس آتے دیکھا تو سکون بھی محسوس ہوا اور اعتماد بھی پیدا ہوا۔ واضح رہے کل دسویں اور بارہویں کے بچوں کے لئے اس سال اسکول جانے کا پہلا دن تھا اور تمام بچے دس ماہ سے کورونا وبا کی وجہ سے گھر پر ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ تعلیمی سرگرمی شروع ہونے سے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئی ہے۔

Published: undefined

دہلی کے علاوہ ویسے کئی ریاستوں میں اسکول کھل گئے ہیں۔ دسویں اور بارہویں کلاس کے بچوں کے بورڈ امتحانات 4 مئی سے شروع ہوں گے اور ان کے پریکٹیکل امتحانات کی ابھی کوئی تاریخ طے نہیں ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے گزشتہ سال مارچ میں اسکول بند ہوئے تھے اور اس کے بعد سے بچے تو پوری طرح گھر پر ہی ہیں اور شروع میں تو کوئی پڑھائی نہیں ہوئی لیکن بعد میں جب یہ لمبا ہوتا نظرآیا تو آن لائن تعلیم کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

Published: undefined

لاک ڈاؤن کے بعد پہلی بار اسکول جاتے راجدھانی دہلی کے بچے / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @PankajJainClick

آن لائن تعلیم کی اپنی پریشانیاں تھیں، کہیں پر نیٹ ورک نہیں تو کسی کے پاس موبائل یا کمپیوٹر نہیں! اس کے علاوہ طلبا کو آن لائن طریقہ سے پڑھائی کرنے میں پریشانی ہو رہی تھی کیونکہ وہ اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پا رہے تھے۔ اب کم از کم دسویں اور بارہویں کلاس کے بچوں کے لئے یہ آسانی ہوگی کہ امتحانات سے پہلے وہ اساتذہ سے اپنی پریشانیاں دور کرا سکتے ہیں۔

Published: undefined

ہر نئے دن کے ساتھ کورونا کا قہر کم ہوتا جا رہا ہے اور اس کے نئے معاملوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف کم ہو رہا ہے اور اعتماد کی بحالی ہوتی جا رہی ہے۔ خود دہلی میں کل یعنی پیر کے روز کورونا کے نئے معاملوں کی کل تعداد 161 تھی جبکہ اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8 رہی۔ اسکولوں کے کھولے جانے سے جہاں تعلیمی سرگرمیاں پٹری پر واپس لوٹیں گی وہیں لوگوں میں اعتماد کی بحالی کی وجہ سےمعیشت میں استحکام آئے گا اور سماجی زندگی بحال ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined