تعلیم اور کیریر

سرینگر: اسلامی فن پاروں کی نمائش، ڈوگرہ دربار کے نادر قرآنی نسخے توجہ کا مرکز

رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی مناسبت سے منعقد کی گئی یہ نمائش 11 جون تک عوامی مشاہدے کے لئے کھلی رہے گی۔ اس پانچ روزہ نمائش کا نام ’شیرین قلم‘ رکھا گیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

ظہور حسین بٹ

سری نگر: وادی کشمیر میں 37 برس کے طویل عرصے کے بعد قرآنی مخطوطات اور خطاطی کے فن پاروں کی بڑے پیمانے پر نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔ سیاحوں کے استقبالیہ مرکز سری نگر کے کانفرنس ہال میں جاری اس نمائش میں قرآن کے انتہائی نادر نسخوں، دیگر اسلامی مخطوطات و فن پاروں اور خطاطی کے خوبصورت نمونوں کو نمائش کے لئے پیش رکھا گیا ہے۔

رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی مناسبت سے منعقد کی گئی یہ نمائش 11 جون تک عوامی مشاہدے کے لئے کھلی رہے گی۔ اس پانچ روزہ نمائش کا نام ’شیرین قلم‘ رکھا گیا ہے۔ شاشونت آرٹ گیلری جموں کے سریش ابرول کی جانب سے نمائش میں رکھے گئے نادر قرآنی نسخے اور دیگر اسلامی مخطوطات فنِ مصوری و خطاطی کے دلدادہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگوں بالخصوص طلباء کے لئے توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔

Published: undefined

خاص بات یہ ہے کہ ابرول کی جانب سے نمائش میں ’قرآن شریف‘ کے دو ایسے نادر و نایاب نسخے زیارت کے لئے رکھے گئے ہیں ، جو دو الگ الگ صفحوں پر ہاتھ سے تحریر کئے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک قرآنی نسخہ پانچ فٹ لمبائی اور ساڑھے چار فٹ چوڑائی والے ایک کپڑے کے صفحے اور دوسرا ایک فٹ لمبائی اور پانچ فٹ چوڑائی والے کاغذ کے صفحے پر ہاتھ سے تحریر کیا گیا ہے۔ سریش ابرول کی شاشونت گیلری کی جانب سے نمائش میں ایک 24 فٹ طویل قلمی نسخہ بھی زیارت کے لئے پیش رکھا گیا ہے جس میں حضرت آدم (ع) سے لیکر حضرت محمد (ع) تک انبیاء کا شجرہ نسب خالص سنہری روشنائی سے تحریر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

شریش نے دو الگ الگ صفحوں پر تحریر کئے گئے دو قرآنی نسخوں اور انبیاء کے شجرہ نسب کے علاوہ متعدد دیگر اسلامی مخطوطات و خطاطی فن پاروں کے خوبصورت نمونوں کو نمائش میں زیارت کے لئے رکھا ہے۔ آرٹ گیلری میں انبیاء کا شجرہ نسب دیکھنے میں مصروف فدا محمد حسین نامی ایک نوجوان نے یو این آئی کو بتایا ’ابرول کی جانب سے نمائش میں زیارت کے لئے رکھا گیا نادر خزانہ ایک بیش قیمتی تاریخی اثاثہ ہے۔

Published: undefined

کاغذ اور کپڑے کے دو الگ الگ صفحات پر مکمل قرآن میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے۔یہ قرآنی نسخے تحقیق کا موضوع ہوسکتے ہیں‘۔ سریش ابرول کا کہنا ہے کہ ان کی آرٹ گیلری میں موجود بیشتر اسلامی مخطوطات اور خطاطی کے فن پارے قریب ایک صدی پرانے ہیں۔ انہوں نے کہا ’میرے دادا جان لالہ ریکھی رام ابرول ڈوگرہ شاہی دور کے آخری مہاراجہ، مہاراجہ ہری سنگھ کے خاندانی سنار تھے۔ وہ فن مصوری اور خطاطی کے دلدادہ تھے۔ شاہی خاندان سے وابستگی کی بدولت وہ قرآن کے نادر نسخوں، دیگر اسلامی مخطوطات و فن پاروں اور خطاطی کے ہزاروں خوبصورت نمونے جمع کرپائے تھے‘۔

Published: undefined

سریش ابرول کا خاندان جو اس وقت بھی جیولری کے کاروبار سے وابستہ ہے، نے اپنے ایک مکان کو میوزیم میں تبدیل کردیا ہے جہاں دادا کی جانب سے جمع کئے مخطوطات و خطاطی کے فن پاروں کو نمائش کے لئے رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلی بار انہوں نے اپنے دادا کے مخطوطات کو اپنے گھر سے باہر کسی جگہ نمائش کے لئے پیش کیا ہے۔ گورنر این این ووہرا اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی جنہوں نے بالترتیب ہفتہ اور اتوار کو اس نمائش کا دورہ کیا، نے شاشونت گیلری جموں کی نایاب کلیکشن کی سراہنا کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined