DW

غزہ میں امدادی قافلے کے قریب ہلاکتیں، عالمی برادری کی جانب سے مذمت

غزہ پٹی میں انسانی بنیادوں پر سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نےغزہ سٹی میں سو سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

غزہ میں امدادی قافلے کے قریب ہلاکتیں، عالمی برادری کی جانب سے مذمت
غزہ میں امدادی قافلے کے قریب ہلاکتیں، عالمی برادری کی جانب سے مذمت 

غزہ سٹی میں جمعرات کو ایک امدادی قافلے کے قریب اسرائیلی حملے میں سو سے زائد ہلاکتوں کے بعد عالمی برادری کی جانب سے سخت مذمت کے علاوہ فوری فائر بندی اور تفتیش کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لاین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ انہیں غزہ سے سامنے آنے والے مناظر پر شدید دھچکا پہنچا ہے۔

Published: undefined

غزہ پٹی کے رہائشیوں کو گزشتہ برس سات اکتوبر سے جنگی صورتحال کا سامنا ہے، جب عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل میں ایک حملے میں گیارہ سو ساٹھ اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ حماس کے جنگجو قریب ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ بھی لے گئے تھے۔ تب سے ہی غزہ میں اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔

Published: undefined

جمعرات کے واقعے کے بعد جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے غزہ پٹی میں انسانی بنیادوں پر سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ سٹی میں سو سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو 'لرزہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ''اسرائیلی فوج مکمل تفتیش کرے کہ اس افراتفری اور فائرنگ کے محرکات کیا تھے۔‘‘

Published: undefined

حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ امداد کے حصول کی کوشش میں شامل افراد پر اسرائیل نے فائرنگ کی، جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کے فوجیوں نے فقط انتباہی فائرنگ کی تھی اور ہلاکتیں اس کے بعد مچنے والی بھگدڑ کی وجہ سے ہوئیں۔ بیئربوک نے حماس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں یرغمالیوں کے طور پر رکھے جانے والے اسرائیلیوں کو رہا کرے۔

Published: undefined

یورپی یونین کی جانب سے امداد

اس دوران یورپی یونین کے کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والےاقوام متحدہ کے ادارے UNRWA کی روکی گئی امداد کا کچھ حصہ جاری کیا جا رہا ہے۔ اس عالمی ادارے کے بعض اہلکاروں پر اسرائیل نے سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد UNRWA نے اپنے بعض اہلکاروں کو ملازمتوں سے برطرف بھی کر دیا تھا۔ اسرائیلی دعوے کے مطابق UNRWA کے تقریباً تیرہ ہزار ملازمین میں سے بارہ سات اکتوبر کو حماس کے حملے میں ملوث تھے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کے اس ادارے نے اس اسرائیلی الزام کے فوراﹰ بعد اپنے کچھ ملازمین کو برطرف بھی کر دیا تھا، تاہم بارہ سے زائد ممالک نے اس ادارے کے لیے امداد روک دینے کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ یوں اس ادارے کے لیے چار سو ملین یورو سے زائد کی امداد رک گئی تھی، جو اس کے رواں برس کے لیے مجموعی بجٹ کا تقریباﹰ نصف بنتی ہے۔ اس ادارے نے کہا تھا کہ سرمائے کی بندش سے مشرق وسطیٰ میں اس کی امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔

Published: undefined

اب اپنے ایک تازہ بیان میں یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ اس ادارے کے لیے پچاس ملین یورو کی امداد جاری کی جا رہی ہے، جبکہ باقی ماندہ بیاسی ملین یورو کی امداد رواں برس دو قسطوں میں ادا کی جائے گی۔ یورپی کمیشن نے ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سمیت دیگر امدادی اداروں کے لیے بھی 68 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لاین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''معصوم فلسطینیوں کو دہشت گرد گروہ حماس کے جرائم کی قیمت کسی صورت ادا نہیں کرنا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

اقوام متحدہ کا UNRWAنامی ادارہ غزہ میں بنیادی حکومتی خدمات مہیا کرتا ہے، جن میں دو لاکھ اسی ہزار بچوں کے لیے دو سو اٹھہتر اسکولوں اور بنیادی صحت کے 22 مراکز چلانے کے ساتھ ساتھ دو ملین افراد کے لیے خوراک کی فراہمی بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined