فیض انٹرنیشنل فیسٹیول میں پاکستان بھر سے آئے ہوئے شاعروں، ادیبوں، صحافیوں، فنکاروں اور فنون لطیفہ سے دلچسپی رکھنے والے افراد کی ايک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس میلے میں شرکت کے ليے دس سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی وفود بھی پاکستان آئے۔
Published: undefined
الحمراء آرٹس سينٹر میں سجے اس میلے میں کتابوں کے اسٹالز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ فیسٹیول کے آغاز پر ’کیفی اور فیض‘ کے نام سے ایک خوبصورت نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی اور فیض احمد فیض کی صاحب زادی سلیمہ ہاشمی نے کیفی اعظمی اور فیض احمد فیض کے حوالے سے اپنی یادیں تازہ کیں۔ بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی نے اپنے والد کیفی اعظمی اور فیض کے ذکر پر غزل بھی پڑھی۔
Published: undefined
ایک اور نشست میں شبانہ اعظمی کے شوہر اور نامور بھارتی شاعر جاوید اختر اور پاکستانی شاعر امجد اسلام امجد کی ادبی گفتگو کو حاضرین نے دلچسپی سے سنا۔ اس میلے میں ضیاء محی الدین کے ساتھ ایک شام مشتاق یوسفی کے نام میں بھی شرکاء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
Published: undefined
فیض انٹرنیشنل فیسٹیول میں اجوکا تھیٹر کی جانب سے خصوصی ڈرامہ، مقامی اسکول کے بچوں کی طرف سے رقص پرفارمنس اور ممتاز پاکستانی گلوکارہ طاہرہ سید کی طرف سے گیت بھی پیش کیے گئے۔ انکل سرگم سے ملیے کے عنوان تلے ہونے والے پروگرام ميں ممتاز پاکستان فنکار فاروق قیصر نے حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے۔ فیض فیسٹیول میں عاصمہ جہانگیر، منو بھائی اور کلدیپ نئیر کو خراج عقيدت پیش کیا گیا۔
Published: undefined
اس فیسٹیول کی کوریج کرنے والے ایک سینیئر صحافی شیر علی خلطی نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کر تے ہو ئے بتايا کہ اس مرتبہ فیض میلے کی خاص بات اس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت تھی۔
Published: undefined
اس میلے کے دوران ایک آرٹ نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ رقص کے ذریعے کہانی سنانے کے حوالے سے ورکشاپس بھی منعقد ہوئے۔
Published: undefined
پاکستان میں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ فیض میلے جیسی تقاریب معاشرے کا سافٹ امیج اجاگر کرنے اور قومی بیانیے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہيں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined