کرکٹ

میں نے ہندوستانی ٹیم میں چوتھے پوزیشن پر بیٹنگ پکی کر لی ہے: شریئس ایّر

شریئس ایر کا کہنا ہے کہ چوتھے نمبر کے بارے میں کافی بحث ہوتی رہی ہے اور میں اس جگہ کو پکی کرنے پر مطمئن ہوں۔ لیکن میں میچ کے حالات کے مطابق کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کے لئے تیار ہوں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: آئی پی ایل ٹیم دہلی کیپیٹلز کے کپتان شریئس آئیر کا خیال ہے کہ وہ ایک طویل عرصے سے ہندوستانی ٹیم میں چوتھے نمبر پر بیٹنگ کر رہے ہیں اور اب اس جگہ کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہونی چاہیے۔ آئیر گزشتہ سال سے محدود شکل میں ٹیم انڈیا کے لئے چوتھے نمبر پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے ہندوستانی کرکٹ میں نمبر چار کی پوزیشن کے بارے میں بہت چرچا تھی۔ گزشتہ سال منعقدہ آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران ٹیم انڈیا میں چوتھے نمبر پر بحث ہوئی تھی۔

Published: undefined

ٹاپ آرڈر بیٹسمین ایئر نے انسٹاگرام پر کہا کہ اگر آپ پچھلے ایک سال سے ہندوستانی ٹیم کے لئے ایک جگہ پر کھیل رہے ہیں تو میرے خیال میں آپ نے اس جگہ کو پکی کردی ہے اور اب اس کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہونی چاہیے۔ چوتھے نمبر کے بارے میں کافی دن سے بحث ہوتی رہی ہے اور میں جگہ پکی کرنے پر مطمئن ہوں۔ لیکن ہر کھلاڑی کو لچکدار ہونا چاہیے اور میں میچ کے حالات کے مطابق کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کے لئے تیار ہوں۔

Published: undefined

ایئر نے ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جب وراٹ آپ کی تعریف کرتے ہیں تو یہ سن کر خوشی ہوتی ہے۔ وہ ایک سچے رہنما اور لوگوں کے لئے الہامی ذریعہ ہیں۔ وہ کبھی بھی رنز کی بھوک سے نہیں بھاگتے اور وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔ جب بھی وہ میدان میں اترتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ یہ ان کا پہلا میچ ہے۔ ان سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے جیسے وہ شیر ہوں۔

Published: undefined

ایئر کو 2015 میں دہلی نے اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا اور اس سیزن کے دوران 439 رنز بنائے اور ایمرجنگ پلیئر ایوارڈ جیتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے میچ کے بعد میری انگلی میں چوٹ آئی اور ڈاکٹر نے کہا کہ میں مزید نہیں کھیل سکوں گا۔ گیری کرسٹن جو اس وقت ٹیم کے کوچ تھے انہوں نے کہا کہ آپ کو میدان سے باہر رکھا جاسکتا ہے لیکن ہمیں بیٹنگ میں آپ کی ضرورت ہوگی۔

Published: undefined

گوتم گمبھیر کے 2018 سیزن کے وسط میں کپتانی سے استعفی دینے کے بعد ممبئی کے ایئر کو کپتانی سونپی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں دہلی ٹیم میں شامل ہوا تو مجھے لگا کہ ٹیم میں ایسا ہوسکتا ہے اور میں اس صورتحال کے لئے ذہنی طور پر تیار ہوں۔ کپتان کا کہنا تھا کہ جب میں نے پہلا میچ بطور کپتان کھیلا اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف 93 رنز بنائے تو اس وقت مجھے لگا کہ میں تیار ہوں۔ میرے کپتان بننے پر بہت سارے لوگوں نے سوالات اٹھائے تھے لیکن نتائج سامنے ہیں اور ٹیم نے اس سیزن میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بہت سی بڑی ٹیموں کو شکست دی۔

Published: undefined

2019کے سیزن میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود ٹیم تیسرے نمبر پر کھڑی تھی اور اسے فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی۔ اس کے بارے میں ایئر نے کہا کہ ہمارا مقصد اسے پلے آف میں پہنچانا تھا جو ہم نے پورا کیا۔ اگرچہ ہم آخری میچ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے لیکن مجھے امید ہے کہ ٹیم مستقبل میں آئی پی ایل کا ٹائٹل اپنے نام کرے گی۔

Published: undefined

ٹیم کے کوچ رکی پونٹنگ کے متعلق انہوں نے کہا کہ جب میں نے ان کے ساتھ 2018 میں کام کیا تو مجھے بہت اچھا لگا۔ ان کی باڈی لینگویج میں بہت سی چیزیں ہیں جو آپ سیکھ سکتے ہیں۔ ان میں بہت زیادہ مثبتیت موجود ہے۔ آپ کو ایسا لگتا ہے کہ وہ کھلاڑیوں سے انصاف نہیں کرتے اور سب کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں وہ کوچ کے لئے کافی اچھے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ٹیم اور میرے لئے بہت مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

Published: undefined

کپتان نے شائقین سے اپیل کی کہ وہ گھر میں بھی ٹیم کا ساتھ دیں۔ ایئر نے کہا کہ پچھلے سال شائقین بھاری تعداد میں ہمارا ساتھ دینے اسٹیڈیم آئے تھے۔ لیکن ہم نہیں جانتے کہ اگر اس سال آئی پی ایل کا انعقاد کیا گیا تو شائقین کو اسٹیڈیم میں آنے کی اجازت ہوگی یا نہیں لیکن میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ٹیم کا ساتھ دیں۔ اس سے ہمیں بہت تحریک ملتی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ آئی پی ایل کا 13 واں سیزن 29 مارچ کو شروع ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے خطرہ کی وجہ سے اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ تاہم اس پروگرام کے بارے میں توقعات وابستہ ہیں اور بات کی جا رہی ہے کہ اسے ناظرین کے بغیر بھی منعقد کیا جاسکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined