
ایشیز سیریز ابھی جاری ہے، لیکن کچھ ایسی خبریں سامنے آنے لگی ہیں جو تنازعہ کا سبب بن رہی ہیں۔ ایک طرف ابتدائی 3 ٹیسٹ میچوں میں جیت کے ساتھ آسٹریلیا نے پہلے ہی ایشیز سیریز پر قبضہ کر لیا ہے، اور دوسری طرف انگلینڈ ٹیم کے کھلاڑیوں پر شراب میں ڈوبے رہنے کا الزام لگ رہا ہے۔ معاملہ ان کے ’نوسا دورہ‘ سے جڑا ہوا ہے، جس کے بارے میں کئی رپورٹ سامنے آئی ہیں۔ اب انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پورے معاملے کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ انگلینڈ ٹیم کے ڈائریکٹر راب کی کو اس جانچ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
Published: undefined
انگلش ٹیم سے منسلک رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گابا میں دوسرا ٹیسٹ ہارنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے لگاتار 6 دنوں تک شراب نوشی کی۔ اس دوران انگلش کرکٹرس نے 4 دن نوسا نامی ایک چھوٹی سی جگہ پر گزارے اور وہاں پارٹی کرتے نظر آئے۔ انگلینڈ ٹیم کا نوسا سفر اب سوالوں کے گھیرے میں آ گیا ہے۔ انگلش ٹیم کے ڈائریکٹر نے یقین دلایا ہے کہ پورے معاملے کی جانچ ہوگی۔
Published: undefined
راب کا کہنا ہے کہ امید ہے کھلاڑی اپنی حد میں رہے ہوں گے، وہ نوسا نہیں گئے ہوں گے۔ لیکن اگر یہ کہا جا رہا ہے کہ ہمارے کھلاڑی باہر گئے اور انھوں نے بہت زیادہ شراب پی، تو بالکل اس کی جانچ کرائی جائے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کے لیے حد سے زیادہ شراب پینا ٹھیک نہیں ہے۔ ایسے میں اگر اس معاملے کی جانچ نہیں ہوگی تو پھر غلط ہوگا۔ راب کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دو دنوں میں جو کچھ میڈیا رپورٹس میں سامنے آیا ہے، اُس سے میں واقف ہوں۔ جیسا لکھا گیا ہے، اگر ویسا پایا جاتا ہے تو یہ برداشت سے باہر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ میں شراب نہیں پیتا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ پینے کی عادت کسی کو بھی مدد نہیں پہنچاتی۔ رات میں کھانا کھاتے ہوئے کھلاڑی اگر ایک گلاس شراب پی لے، تو اس میں کوئی غلط بات نہیں، لیکن اس سے زیادہ پینا بے کار ہے۔
Published: undefined