کرکٹ

’بائیکاٹ آئی پی ایل‘ کر رہا ٹرینڈ، سری لنکا سے ہندوستان کی شکست نہیں ہو رہی ہضم

ایشیا کپ میں ملی لگاتار دو شکست کے لیے اب ہندوستانی کرکٹ شیدائی ’آئی پی ایل‘ کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ آئی پی ایل‘ ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔

آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس
آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس 

ایشیا کپ 2022 میں ہندوستان بھلے ہی اپنے اہم تیز گیندبازوں کے ساتھ کھیلنے نہیں اتری ہے، لیکن پھر بھی یہ اتنی کمزور دکھائی نہیں دے رہی جیسا کہ گزشتہ دو میچوں میں اس کی کارکردگی رہی۔ پاکستان سے دلچسپ مقابلے میں شکست ہوئی، اور پھر سری لنکا جیسی کمزور ٹیم سے بھی سپر-4 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست نے ہندوستانی ٹیم کے لیے ایشیا کپ سے باہر ہونے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی کرکٹ شیدائیوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ انھیں یہ ہضم ہی نہیں ہو رہا ہے کہ قدآور کھلاڑیوں سے سجی ہندوستانی ٹیم سری لنکا سے ہار گئی، وہ بھی 174 رنوں کا ہدف دینے کے باوجود۔ ایشیا کپ میں ملی لگاتار دو شکست کے لیے اب ہندوستانی کرکٹ شیدائی ’آئی پی ایل‘ کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ آئی پی ایل‘ ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔

Published: undefined

سوشل میڈیا پر ہندوستانی کرکٹ شیدائی ہندوستانی کرکٹرس پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ آئی پی ایل کی وجہ سے ہی کھلاڑی بڑے ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ کچھ ٹوئٹر صارف نے کہا ہے کہ آئی پی ایل میں کھلاڑیوں پر پیسوں کی بارش ہوتی ہے، اسی لیے وہ گھریلو فرنچائزی ٹورنامنٹ میں زیادہ بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہیں، اور جب بات ملک کی آتی ہے تو بڑے پلیٹ فارم پر وہ جوش اور جذبہ دکھائی نہیں دیتا۔

Published: undefined

ٹوئٹر پر ہندوستانی کرکٹ شیدائی مہندر سنگھ دھونی کو بھی یاد کر رہے ہیں جو بڑے میچز میں اپنی بہترین کپتانی اور اپنی سوچ کی وجہ سے مخالف ٹیم کو پٹخنی دیا کرتے تھے۔ کچھ لوگوں نے مہندر سنگھ دھونی کی کچھ پرانی ویڈیوز کو بھی شیئر کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ ایسی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہیں جن میں لوگ سڑکوں پر نکل کر آئی پی ایل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سری لنکا سے شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم اور اس کے کھلاڑیوں پر مبنی میمز کی بھی بارش ہو گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined