صنعت و حرفت

’کوئی بھرتی نہیں ہوگی، جلد ہی چھنٹنی کا عمل انجام دیا جائے گا‘، مارک زکربرگ نے ملازمین کو کیا متنبہ

میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سوشل نیٹورک بورڈ کام پر رکھنے پر روک لگا رہا ہے، یہ تنبیہ کرتے ہوئے کہ زیادہ چھنٹنی جلد ہونے والی ہے۔

مارک زکربرگ، تصویر آئی اے این ایس
مارک زکربرگ، تصویر آئی اے این ایس 

میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سوشل نیٹورک بورڈ کام پر رکھنے پر روک لگا رہا ہے، یہ تنبیہ دیتے ہوئے کہ زیادہ چھنٹنی جلد ہونے والی ہے۔ ’دی ورج‘ کے مطابق زکربرگ نے ملازمین سے ایک انٹرنل کال کے دوران یہ تبصرہ کیا۔

Published: undefined

گزشتہ میٹا ارننگ کال کے دوران زکربرگ نے تذکرہ کیا تھا کہ ’’ہمارا منصوبہ اگلے سال میں ہیڈ کاؤنٹ اضافہ کو لگاتار کم کرنے کا ہے۔ کئی ٹیمیں کم ہوتی جا رہی ہیں تاکہ ہم توانائی کو دیگر سیکٹر میں منتقل کر سکیں۔‘‘ مئی میں زکربرگ نے میٹا کے کچھ سیگمنٹ کو متاثر کرنے والی تقرریاں فریج کرنے کا اعلان کیا۔ حالانکہ انھوں نے اب سبھی محکموں اور ورٹیکل فریج کی توسیع کر دی ہے۔

Published: undefined

فیس بک کی بنیادی کمپنی میٹا اس موجودہ وقت میں معاشی بحران کے درمیان لاگت میں تخفیف کرنے کے لیے ملازمین کو کم کر رہی ہے۔ ظاہر طور پر ان میں سے کچھ کو کمپنی کے اندر ایک نیا کردار تلاش کرنے یا چھوڑنے کے لیے روایتی 30 سے 60 دنوں کی ’فہرست میں ڈال رہی ہے۔ میٹا نے آنے والے مہینوں میں لاگت میں کم از کم 10 فیصد کی تخفیف کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور پہلے کی رپورٹس کے مطابق زیادہ سے زیادہ مزدوروں کو ان کی روایتی 30 روزہ فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔

Published: undefined

میٹا کا ایک طویل تجربہ ہے، جہاں ملازمین، جن کا کردار ختم ہو جاتا ہے اگر وہ ایک مہینہ کے اندر داخلی طور سے نئی ملازمت نہیں ڈھونڈ پاتے ہیں تو انھیں نکال دیا جاتا ہے۔ اس سال کی دوسری سہ ماہی کے آخر میں مارک زکربرگ کے ذریعہ چلنے والی کمپنی میں 83553 ملازم تھے۔ جیسا کہ بگ ٹیک کمپنیوں نے ملازمین کی چھنٹنی کی اور نئی ہائرنگ کو فریج کر دیا۔ زکربرگ نے جولائی میں کہا کہ کمپنی کا منصوبہ آئندہ سال ہیڈکاؤنٹ گروتھ کو لگاتار کم کرنے کا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined