صنعت و حرفت

تاجروں کو کورونا کے دوران لاک ڈاؤن سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جائے، تاجر تنظیم کا مطالبہ

تنظیم کا کہنا ہے کہ نہ تو مرکزی حکومت یا کسی ریاستی حکومت نے تاجروں کو کوئی اقتصادی پیکج دیا ہے اور نہ ہی کوئی امداد دی ہے۔ جس کی وجہ سے تاجروں کو دوبارہ اپنا کاروبارچلانے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

نئی دہلی: تاجروں کی کل ہند تنظیم کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) نے دہلی سمیت سبھی ریاستوں میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کووڈ-19 وبا بحران کے دوران تین تین لاک ڈاؤن کے دوران تاجروں کو ہوئے نقصانات کے لیے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کے قومی صدر بی سی بھارتیہ اور جنرل سکریٹری پروین کھنڈیل وال نے اس مطالبے کو لے کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔ کاروباری رہنماؤں نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ سال 2020 سے سیکشن 12 کے تحت کورونا وبا کی وجہ سے وقتاً فوقتاً نافذ کیے گئے تین لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی سمیت ملک کے تاجروں کو ہونے والے کاروبار کے نقصان کی تلافی کریں۔

Published: undefined

سی اے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ سیکشن 12 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی آفت سے متاثرہ لوگوں کے نقصان کا معاوضہ ادا کیا جائے گا جس کے مطابق روزی کمانے کے ذرائع کو بحال کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے مدد فراہم کی جاتی ہے۔

Published: undefined

سی اے آئی ٹی نے کہا کہ سال 2020 سے اب تک مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے ملک میں تین بار لاک ڈاؤن نافذ کیا، جس میں پہلے دو لاک ڈاؤن میں تاجروں کو اپنی دکانیں طویل عرصے تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا وہیں اس سال بھی کورونا معاملوں میں آئی تیزی کی وجہ سے حکومت نے کئی پابندیاں لگائیں جس کی وجہ سے پورے ملک کے تاجروں کا ذریعہ معاش بری طرح متاثر ہوا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ نہ تو مرکزی حکومت یا کسی ریاستی حکومت نے تاجروں کو کوئی اقتصادی پیکج دیا ہے اور نہ ہی کوئی امداد دی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کے تاجروں کو دوبارہ اپنا کاروبار چلانے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined