آر بی آئی / آئی اے این ایس
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مالی سال 2025-26 کی پہلی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) میٹنگ میں اہم فیصلہ لیتے ہوئے ریپو ریٹ میں 0.25 فیصد کی کٹوتی کی ہے۔ اس کمی کے بعد ریپو ریٹ 6.25 فیصد سے گھٹ کر 6 فیصد پر آ گیا ہے۔ یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب آر بی آئی نے شرح سود میں کمی کی ہے۔ اس سے قبل فروری میں بھی اتنی ہی کٹوتی کی گئی تھی۔
Published: undefined
گورنر سنجے ملہوترا نے 7 سے 9 اپریل تک چلنے والی میٹنگ کے بعد اس فیصلے کا اعلان کیا۔ ماہرین کے مطابق، ریپو ریٹ میں کمی سے عام لوگوں اور کاروباری اداروں کو سستے قرض دستیاب ہو سکیں گے۔ خیال رہے کہ ریپو ریٹ وہ شرح سود ہے جس پر آر بی آئی بینکوں کو قلیل مدتی قرض دیتا ہے، وہ بھی حکومت کے سکیورٹیز کے عوض۔ اس شرح میں کمی یا اضافہ کر کے آر بی آئی افراط زر اور مارکیٹ میں پیسے کی دستیابی کو کنٹرول کرتا ہے۔
Published: undefined
آر بی آئی نے بتایا کہ مالی سال 2025-26 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی مہنگائی کی شرح 4 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو اس کے ہدف 2 تا 6 فیصد کے درمیان ہے۔ مہنگائی کے قابو میں رہنے کے سبب آر بی آئی نے شرح میں کمی کی تاکہ معیشت کو مزید رفتار دی جا سکے۔
ساتھ ہی، دنیا بھر میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے جوابی ٹیرف جیسے اقدامات نے عالمی تجارت کو غیر یقینی بنا دیا ہے، جس کا اثر ہندوستانی برآمدات پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں آر بی آئی نے پالیسی کو نرم رکھنا بہتر سمجھا۔
Published: undefined
عوام پر اس کا کیا اثر پڑے گا؟
قرض سستے ہو سکتے ہیں: بینک آر بی آئی سے کم شرح پر قرض لے سکیں گے، جس سے ہوم لون، آٹو لون اور پرسنل لون کی شرح سود میں کمی ممکن ہے۔ لیکن یہ فائدہ کس حد تک عام صارفین کو ملے گا، یہ بینکوں کی پالیسی پر منحصر ہے۔
ای ایم آئی میں کمی: نئی شرحیں لاگو ہونے پر قرض کی ماہانہ قسطوں (ای ایم آئی) میں بھی کچھ کمی آ سکتی ہے۔
فکسڈ ڈپازٹ پر اثر: جہاں قرض لینے والے خوش ہو سکتے ہیں، وہیں ایف ڈی میں سرمایہ لگانے والوں کو مایوسی ہو سکتی ہے، کیونکہ بینک اپنی شرح منافع میں کٹوتی کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
پرسنل لون کے موجودہ صارفین: اگر آپ نے فکسڈ ریٹ پر پرسنل لون لیا ہے تو آپ کی ای ایم آئی میں کوئی فرق نہیں آئے گا، لیکن نئے قرض لینے والوں کو کم شرح پر فائدہ ہو سکتا ہے۔
گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ ہندوستانی معیشت مستحکم راہ پر ہے اور مالی سال 2025-26 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ہر سہ ماہی کی تفصیل یوں ہے: پہلی سہ ماہی: 6.5 فیصد، دوسری سہ ماہی: 6.7 فیصد، تیسری سہ ماہی: 6.6 فیصد، چوتھی سہ ماہی: 6.3 فیصد۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined