نئی دہلی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ نے ہندوستان کی گرتی معیشت اور جی ڈی پی کی نمو میں بڑے پیمانے پر کمی کے حوالہ سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں ہندوستان کی جی ڈی پی نمو میں 10 فیصد کی کمی ہو سکتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی نمو کے بنگلہ دیش سے کم رہنے کا خدشہ ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس معاملے پر مرکز کی نریندر مودی حکومت پر مسلسل حملہ بول رہے ہیں۔
Published: undefined
راہل نے جمعہ کے روز بھی جی ڈی پی کے حوالہ سے حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس بار انہوں نے ہندوستان کے مقابلہ پاکستان اور افغانستان کی بہتر صورت حال کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’بی جے پی حکومت کی ایک اور زبردست کامیابی۔ پاکستان اور افغانستان نے بھی کوویڈ کو ہم سے بہتر سنبھالا۔‘‘
Published: undefined
راہل نے آئی ایم ایف کے اعدادوشمار کے حوالے سے بنائے گئے گراف کو بھی ٹوئٹ کے ساتھ شیئر کیا، جس میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں 10.30 فیصد کمی کا امان ظاہر کیا گیا ہے۔ گراف میں ظاہر کیا گیا ہے کہ اگلے مالی سال میں افغانستان کی جی ڈی پی میں 5 فیصد اور پاکستان کی جی ڈی پی میں محض .40 (صفر عشاریہ چار صفر) فیصد کمی واقع ہو گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ رواں ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی اقتصادی آؤٹ لک (ڈبلیو ای او) کی ایک مشترکہ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان جنوبی ایشیاء کا تیسرا غریب ترین ملک بننے کی طرف گامزن ہے۔ مجموعی جی ڈی پی کے انازے پر نظر ڈالیں تو ہندفوستان سے پیچھے صرف پاکستان اور نیپال ہی رہ جائیں گے۔ جبکہ بنگلہ دیش، بھوٹان، سری لنکا اور مالدیپ جیسے ممالک ہندوستان سے آگے ہوں گے۔ تاہم، اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان 8.8 فیصد کے ساتھ 2021 میں ایشیاء کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر واپسی کر سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined