صنعت و حرفت

پیاز کے دام 4 سال کی بلند ترین سطح پر، دہلی میں 50 روپے فی کلو!

ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع آزاد پور منڈی میں پیاز کے ہول سیل دام 50 روپے فی کلو ہو گئے ہیں جوکہ 2015 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: پیاز کے داموں کو قابو میں رکھنے کے لئے حکومت کی طرف سے گزشتہ جون میں کیے گئے تمام اقدامات ناکام ہو گئے ہیں کیونکہ پیاز نے ملک کے عوام کی آنکھوں میں آنسو لانا شروع کر دیا ہے۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع آزاد پور منڈی میں پیاز کے ہول سیل دام 50 روپے فی کلو ہو گئے ہیں جوکہ 2015 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ وہیں ایشیا کی سب سے بڑی پیازمنڈی مہاراسٹر کے لاسلگاؤں میں بھی پیاز 50 روپے فی کلو پر فروخت ہو نے لگا ہے۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST

کاروباریوں کا خیال ہے کہ پیاز کے ذخائر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے منڈیوں میں ترسیل کافی کم ہو رہی ہے اور کھپت کے مقابلہ ترسیل کم ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں آسمان پر جا رہی ہیں۔ آزاد پور منڈی کے کاروباری اور آنین مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر راجیندر پرساد نے کہا کہ جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں بھاری بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل خراب ہونے اور نئی فصل کی تیاری میں تاخیر ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمتوں میں مزید تیزی آ رہی ہے۔ شرما نے بتایا کہ اس سے پہلے 2015 میں پیاز کی قیمت 50 روپے فی کلو سے زائد ہو گئی تھی۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST

پیاز کے داموں کو قابو کرنے کے لئے حکومت نے گزشتہ ہفتہ اس کی کم از کم درآمد کی قیمت یعنی ایم ای پی 850 ڈالر فی ٹن مقرر کی تھی تاکہ ملک کے بازاروں میں پیاز کی سپلائی میں کمی نہ آئے۔ ڈائریکٹر جنرل آف فارین ٹریڈ کے 13 ستمبر کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیاز کی کم از کم قیمت 850 ڈالر فی ٹن سے کم پر درآمد کی اجازت تاحکم ثانی نہیں ہوگی۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST

ناسک کے ایک پیاز کے ایکسپورٹر نے کہا کہ اتنی زیادہ قیمت پر درآمدگی فی الحال ممکن نہیں ہے۔ وہیں گھریلو بازار میں بھی قیمت کافی زیادہ ہو گئی ہے لہذا درآمد میں منافع نہیں ملے گا۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST

خبررساں ایجنسی اے آئی این ایس کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں چھوٹے کاروباری 50 سے 75 روپے فی کلو تک پیاز بیچنے لگے ہیں۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Sep 2019, 9:10 PM IST