صنعت و حرفت

ممبئی کا لڑکا صرف 19 سال کی عمر میں سی ای او بن گیا! اس نے مصنوعی ذہانت کا سب سے بڑا مسئلہ حل کیا

اہم بات یہ ہے کہ اس فنڈنگ ​​کو گوگل کے اے آئی ہیڈ، جیف ڈین، اور ڈیپ مائنڈ کے لوگن کِل پیٹرک جیسے ناموں سے تعاون حاصل ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب

 

زیادہ تر نوجوان جس عمر میں  اپنی تعلیم اور کیریئر کے راستوں کے بارے میں مصروف رہتے  ہیں اس عمر میں ممبئی سے تعلق رکھنے والا 19 سالہ دھرویہ شاہ نے کچھ ایسا کر دکھایا جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔ دھرویہ شاہ نہ صرف ایک مصنوعی ذہات یعنی اے آئی اسٹارٹ اپ کے سی ای اوہیں، بلکہ اس نے سلیکون ویلی کے معروف ٹیکنو کریٹس کا دل بھی جیت لیا ہے۔ اس کے اسٹارٹ اپ، "SuperMemory"  یعنی سپر میموری نے حال ہی میں 3 ملین  ڈالر کی سیڈ فنڈنگ ​​حاصل کی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس فنڈنگ ​​کو گوگل کے اے آئی ہیڈ، جیف ڈین، اور ڈیپ مائنڈ کے لوگن کِل پیٹرک جیسے نامور ناموں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنی کم عمر میں یہ کامیابی دھرویہ شاہ کو ایک منفرد مقام پر پہنچا دیتی ہے۔

Published: undefined

سپر میموری کا مقصد اے آئی میں موجود خلا کو دور کرنا ہے جو بڑے ماڈلز میں سب سے بڑا چیلنج رہا ہے۔ بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) عام طور پر بہت ہوشیار ہوتے ہیں اور ان کے پاس ڈیٹا کی وسیع مقدار تک رسائی ہوتی ہے۔ تاہم، ان میں طویل مدتی میموری کی کمی ہے، یعنی یہ ماڈل اکثر پچھلی معلومات کو یاد رکھنے میں ناکام رہتے ہیں۔ دھرویہ کا اسٹارٹ اپ سپر میموری، اس کمی کو دور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اے آئی ایپلی کیشنز کو متعدد سیشنز میں معلومات کو یاد رکھنے اور دوبارہ استعمال کرنے میں مدد کرتی ہے۔

Published: undefined

ممبئی میں پیدا اور پرورش پانے والی، دھرویہ شاہ ہمیشہ ٹیکنالوجی اور نئے ایپس کی دنیا میں کھوئے رہے ۔ جب اس کے ساتھی آئی آئی ٹی جیسے چیلنجنگ امتحانات کی تیاری میں مصروف تھے، دھرویا نے خود کو کوڈنگ میں لگا دیا ۔ اس دوران اس نے ٹوئٹر آٹومیشن ٹول بنایا اور اسے Hypefury نامی پلیٹ فارم کو فروخت کیا۔

Published: undefined