فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر عائد 50 فیصد ٹیرف نے ہندوستانی برآمدات کو شدید متاثر کیا ہےاوراس کمی کا یہ مسلسل تیسرا مہینہ ہے۔ امریکی نئی محصولات کا اثر جواہرات اور زیورات اور چمڑے کے سامان جیسی اشیاء پر سب سے زیادہ شدت سے محسوس کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ اشیاء صرف امریکہ پر منحصر عالمی برآمدات کا 30 سے 60 فیصد بنتی ہیں۔
Published: undefined
واضح رہےاس سے پہلے، جولائی میں، امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات جون کے مقابلے میں تقریباً 3.6 فیصد کم ہوئیں، جو 8.0 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جون میں برآمدات مئی کے مقابلے میں 5.7 فیصد کم ہو کر 8.3 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔تاہم، مئی نے مثبت علامات ظاہر کیں، اپریل کے مقابلے میں 4.8 فیصد اضافے کے ساتھ، 8.8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ اپریل میں امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات 8.4 بلین ڈالر تھیں۔
Published: undefined
درحقیقت، اگست کا مہینہ ہندوستانی برآمدات کے لیے ایک اہم چیلنج تھا جب 27 فیصد ٹرمپ ٹیرف 7 اگست کو نافذ ہوا۔ تقریباً 20 دن بعد 27 اگست کو ٹیرف کی شرحیں 50 فیصد تک بڑھا دی گئیں۔ جی ٹی آر آئی نے خبردار کیا کہ ستمبر میں مزید نمایاں کمی دیکھی جا سکتی ہے، کیونکہ یہ پہلا مہینہ ہوگا جس میں 50 فیصد ٹیرف پورے مہینے کے لیے نافذ العمل رہے گا۔ اس سے قبل اگست کے آخر میں 50 فیصد ٹیرف لاگو ہوا تھا۔
Published: undefined
جواہرات اور زیورات کے شعبے کی 40-50 فیصد برآمدات کا انحصار امریکہ پر ہے۔ نئی ٹیرف کے بعد، صنعت کی آرڈر بک میں تیزی سے کمی دیکھی گئی ہے. چمڑے اور چمڑے کے سامان کا امریکہ سب سے بڑا خریدار ہے۔ ٹیرف کی وجہ سے، ہندوستانی چمڑے کی کمپنیوں کے آرڈر ویتنام اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں منتقل ہو رہے ہیں۔ اسی طرح ہندوستانی ٹیکسٹائل سیکٹر، جو پہلے ہی چین اور ویتنام سے سخت مقابلے کا سامنا کر رہا ہے، اب امریکی مارکیٹ میں زیادہ ٹیرف کی وجہ سے مزید کمزور ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined