سونے کی قیمتوں میں تیزی / آئی اے این ایس
عالمی سطح پر بدھ کو سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں یہ قیمتی دھات تاریخ میں پہلی بار 4000 ڈالر فی اونس کی حد پار کر گئی۔ بین الاقوامی منڈی میں کامیکس پر دسمبر فیوچرز کی قیمت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے 4040 ڈالر فی اونس درج کی گئی۔ اس غیر معمولی اضافے کے بعد سونا سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق عالمی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باعث سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونا خریدنے کی طرف مائل ہیں۔ امریکہ میں حکومت کے شٹ ڈاؤن، فرانس میں سیاسی عدم استحکام، جاپان و ارجنٹائن کی اقتصادی مشکلات اور روس-یوکرین جنگ کی شدت میں اضافہ، سبھی عوامل نے سونے کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں کردار ادا کیا ہے۔
Published: undefined
امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرحِ سود میں ممکنہ کمی کی توقعات نے بھی اس تیزی کو مزید ہوا دی ہے۔ اگر آنے والے مہینوں میں فیڈ شرحِ سود میں کمی کرتا ہے تو ماہرین کا ماننا ہے کہ سونے کی قیمت میں یہ ریکارڈ توڑ اضافہ مزید طویل عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔
ملٹی کموڈیٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر سونا 5 دسمبر 2025 کے معاہدے میں 0.87 فیصد کے اجافہ کے ساتھ 122170 روپے فی 10 گرام کے ریٹ پر پہنچ گیا، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس کے ساتھ چاندی میں بھی تیزی دیکھی گئی، جس کے 5 دسمبر کے معاہدے کی قیمت 1.07 فیصد اضافے کے ساتھ 147354 روپے فی کلو گرام تک جا پہنچی۔
Published: undefined
بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی بھی 1.44 فیصد کے اضافے کے ساتھ 48.20 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔ سونے اور چاندی، دونوں نے اس سال کی شروعات سے اب تک شاندار منافع دیا ہے۔ سونا اب تک 55 فیصد سے زیادہ جبکہ چاندی تقریباً 70 فیصد کا ریٹرن دے چکی ہے۔
دنیا کے معروف سرمایہ کاری بینک گولڈمین سیکس نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو سونا اگلے سال تک 5000 ڈالر فی اونس تک جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، عالمی سطح پر سیاسی و اقتصادی غیر یقینی حالات کے پیش نظر سونا ایک محفوظ اثاثہ کے طور پر مضبوط پوزیشن میں رہے گا۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کے رویے میں واضح تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ، کرنسی کی کمزوری اور بین الاقوامی تنازعات نے سرمایہ کاروں کو سونے اور چاندی جیسی قیمتی دھاتوں کی طرف راغب کر دیا ہے۔ بڑھتی عالمی بے یقینی، شرحِ سود میں کمی کی توقع، اور جغرافیائی تناؤ کے باعث سونے کی قیمتوں میں جاری یہ ریکارڈ تیزی مستقبل قریب میں بھی برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined