صنعت و حرفت

ریزرو بینک کی بیلنس شیٹ میں حکومت کی دَخل اندازی اچھی بات نہیں، سابق گورنر

دنیا میں کہیں بھی اگر کوئی مرکزی حکومت بینک کی بیلینس شیٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے تو یہ اچھی بات نہیں ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت اس خزانے کو ہضم کرنے کے لئے کتنی بے چین ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے سابق گونر ڈی سبا راؤ نے مرکز کی مودی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ سابق گورنر نے کہا ہے کہ ریزرو بینک کی بیلنس شیٹ میں حکومت کی دخل اندازی اچھی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے سر پلس کو ہضم کرنے کی کوششوں سے حکومت کی بیتابی کا اندازہ ہوتا ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

سبا راؤ نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آر بی آئی کے سر پلس ذخیرہ کی قیمت طے کرتے وقت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ بیرونی بازاروں میں سرکاری بانڈ جاری کر کے خزانہ جمع کرنے کے سوال پر سبا راؤ نے کہا کہ اگر بازار کی گہرائی کا اندازہ لگانے کے لئے سرکاری بانڈ جاری کیا جاتا ہے تو انہیں دقت نہیں ہے لیکن بیرونی کرنسی مارکٹ میں مستقل طور پر خزانہ جمع کرنے کے حوالہ سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

سبا راؤ سی ایف اے سوسائٹی آف انڈیا کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ سبا راؤ نے کہا کہ اگر کہیں بھی کوئی حکومت اگر وہاں کے مرکزی بینک کی بیلنس شیٹ کو ہضم کرنے کی فراق میں ہے تو یہ ٹھیک بات نہیں ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت اس حزانہ کو لے کر کتنی بے تاب ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

سبا راؤ نے کہا کہ مرکزی بینک کے سر پلس میں حصہ لینے کے لئے حکومت کی کوششوں پر اپنی مخالفت کا دفاع کرتے ہوئے سباراؤ نے کہا کہ ریزرو بینک کا خدشہ دیگر مرکزی بینکوں سے الگ ہے۔ اس کے لئے پوری طرح سے بین الاقوامی روایات اور ضوابط پر عمل کرنا پوری طرح سے فائندہ مند نہیں رہے گا۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

آر بی آئی کے سابق گورنر نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ کہا جا رہا ہے کہ بمل جالان کمیٹی اپنی رپورٹ تیار کرنے کے آخری مرحلہ میں ہے۔ کمیٹی ریزرو بینک کی حسب ضرورت رقم کی شناخت کرنے اور اضافی رقم حکومت کو منتقل کرنے کے طور طریقہ کے حوالہ سے رپورٹ تیار کر رہی ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

ریزرو بینک کے سابق گورنر ارجت پٹیل کے استعفی کے لئے مرکزی بینک کے سر پلس کے حوالہ سے حکومت اور ریزرو بینک کے درمیان کھینچ تان کو اہم وجوہات میں سے ایک مانا گیا ہے۔ سبا راؤ نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کار حکومت اور مرکزی بینک دونوں کی بیلنس شیٹ پر غور کرتے ہیں۔ بحران کے وقت قرض دینے کے لئے بین الاقوامی کرنسی فنڈ (آئی ایم ایف) بھی اسی طریقہ کو اختیار کرتا ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Aug 2019, 3:10 PM IST