نئی دہلی: کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (کیٹ) کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستان کے ان سات کروڑ تاجروں کی جانب سے حکومت کے خلاف گہری مایوسی اور اشتعال کا اظاہر کرتی ہے جنہیں اقتصادی پیکیج کا اعلان کرتے وقت پوری طرح سے نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST
کیٹ کے صدر بی سی بھارتیہ اور جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے اتوار کو کہا کہ آج ملک کا پورا تاجر طبقہ حکومت کے نظر انداز کرنے پر بےحد ناراض ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے کئی موقوں پر تاجروں کو معیشت کی ریڑھ کہا ہے اور یہاں تک کہ ان بےحد پریشان حالات میں بھی خوردہ تاجروں نے کورونا سپاہیوں کے طورپر ضروری اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST
پھر بھی اقتصادی پیکیج کے سلسلے میں تاجروں کو ایک دم سے نکارے جانے سے ہر تاجر کو بےحد تکلیف ہے اور ملک بھر کا تاجر طبقہ حکومت کے اس امتیازی سلوک پر اپنا احتجاج ظاہرکرتا ہے۔طویل مدت سے زیر التوا اقتصادی پیکیج تیار کرتے وقت حکومت نے تاجروں کو پوری طرح سے درکنار کردیاہے۔کیا حکومت کی نگاہوں میں تاجروں کی یہی اہمیت ہے۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST
دونوں نے پوری طرح سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیٹ اس معاملے میں وزیراعظم مودی سے فوری طورپر مداخلت کرنے کا مطالبہ کرےگا۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST
لاک ڈاؤن اٹھانے پر تاجر بڑے مالی بحران میں آجائیں گے کیونکہ انہین تنخواہ، سود،بینک قرض، ٹیکس اور مختلف مالی فرائض کی ادائیگی کرنی ہوگی اور اگر حکومت کے ذریعہ تاجروں کے کاروبار کی حفاظت نہیں کی گئی تو یہ امید کی جاتی ہے کہ تقریباً 20 فیصد کاروباریوں کو اپنا کاروبار بند کرنا ہوگا اور دیگر دس فیصد تاجر جو ان 20 فیصد تاجروں پر منحصر کرتے ہیں انہیں بھی اپنا کاروبار بند کرنا ہوگا۔ایسے خراب حالات کے تحت حکومت نے تاجروں کو مدد کرنے سے انکار کردیا ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ معیشت کے ایسے اہم شعبہ کی بہت زیادہ اندیکھی کی گئی ہے۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2020, 7:00 PM IST