بالی ووڈ

بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے موت معاملہ، گلوکار سمر سنگھ کو غازی آباد سے کیا گیا گرفتار

کئی دنوں سے مفرور بھوجپوری گلوکار سمر سنگھ کو بالآخر پولیس نے غازی آباد سے گرفتار کر لیا، اداکارہ کی والدہ نے اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ دار سمر سنگھ کو قرار دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے کی موت کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی دنوں سے مفرور بھوجپوری گلوکار سمر سنگھ کو بالآخر پولیس نے گرفتار کر لیا۔ سمر سنگھ کو کل رات غازی آباد کے نندگرام تھانہ علاقہ سے گرفتار کیا گیا۔ اداکارہ کی والدہ نے اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ دار سمر سنگھ کو قرار دیا ہے اور گلوکار پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔

Published: undefined

سمر سنگھ اداکارہ آکانکشا دوبے کی موت کے بعد سے مفرور تھا۔ پولیس اس معاملے میں مزید کارروائی کر رہی ہے۔ آکانکشا کی والدہ نے سمر سنگھ پر ان کی بیٹی کو بلیک میل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خیال رہے کہ 26 مارچ کو آکانکشا دوبے وارانسی کے ایک ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں۔ ان کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔ آکانکشا کے بھوجپوری گلوکار سمر سنگھ کے ساتھ تعلقات تھے۔

Published: undefined

اداکارہ کی والدہ نے اپنی بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے اور سمر سنگھ کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ والدہ کا کہنا تھا ’’میں چاہتی ہوں کہ یوگی حکومت میری بیٹی کو انصاف دے۔ سمر سنگھ اور سنجے سنگھ کو پھانسی دی جائے۔ وہ خودکشی نہیں کر سکتی۔ سنجے سنگھ اور سمر سنگھ نے مل کر اسے قتل کیا ہے۔ پہلے بھی وہ بتاتی تھی کہ سمر اسے بہت ٹارچر کرتا ہے۔ کسی کے ساتھ کام نہیں کرنے دیتا۔ کہتا تھا کہ صرف میرے ساتھ کام کرو۔‘‘

Published: undefined

آکانکشا دوبے نے وارانسی کے سارناتھ تھانہ علاقے کے سومیندر ہوٹل میں پھانسی لگا لی تھی۔ صبح جب اداکارہ کافی دیر تک کمرے سے باہر نہ آئیں تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ ماسٹر چابی سے کمرہ کھولا گیا تو پتہ چلا کہ آکانکشا کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ 29 مارچ کو آئی۔ جس میں انکشاف ہوا کہ موت پھانسی کی وجہ سے ہی ہوئی ہے۔ جسم پر زخم کا کوئی نشان نہیں تھا۔ اکانکشا کی والدہ اور خاندان کی طرح پولیس کو بھی اداکارہ کی موت کے پیچھے سمر سنگھ کا ہاتھ ہونے کا شبہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined