ریاض: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر سعودی عرب نے باضابطہ ردعمل دیتے ہوئے اسے قابلِ تحسین قرار دیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ممالک بھی اسی راستے پر چلتے ہوئے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کریں گے۔
فرانسیسی صدر میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ستمبر کے اجلاس کے دوران فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرے گا۔ میکرون کے مطابق یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں دیرپا اور منصفانہ امن قائم کرنے کے عزم کا مظہر ہے۔
Published: undefined
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’فرانس کا یہ فیصلہ عالمی انصاف اور انسانی حقوق کی حمایت میں ایک اہم قدم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دیگر اقوام بھی فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسی سمت میں اقدامات کریں گی۔‘‘
اسی ضمن میں فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے بھی صدر میکرون کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینیوں کی جدوجہد کو بین الاقوامی سطح پر تقویت دے گا۔
Published: undefined
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ سعودی عرب اور فرانس 28 سے 29 جولائی تک دو ریاستی حل سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی بھی کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے عالمی اتفاقِ رائے پیدا کرنا ہے۔ تاہم امریکہ نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اب تک دنیا کے 142 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔ فرانس ان چند بڑے ممالک میں شامل ہے جنہوں نے حالیہ طور پر اس سمت میں قدم اٹھایا ہے۔
Published: undefined
سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے فلسطینی عوام کی حمایت میں سنجیدہ مؤقف اختیار کریں۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری تباہ کن فوجی کارروائیاں، بنیادی انسانی ضروریات کی بندش اور غذائی قلت کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی بچے متاثر ہو رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امن کی بنیاد انصاف پر ہونی چاہیے اور فلسطینی ریاست کے قیام کو تسلیم کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں دیرپا استحکام ممکن نہیں۔ سعودی عرب نے دو ریاستی حل کو واحد مؤثر راستہ قرار دیا جس سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم