عرب ممالک

بغیر ویکسی نیشن کے سعودی عرب میں سرکاری جگہوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں داخلہ بند

تمام معاشی،کمرشل، ثقافتی، سیاحتی، تعلیمی، تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں صرف ایسے افراد کو شمولیت کی اجازت ہو گی جنہوں نے کوئی بھی منظور شدہ ویکسین لگوا رکھی ہو۔

فائل علامتی تصویر یو این آئی
فائل علامتی تصویر یو این آئی 

سعودی عرب میں ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف سختی کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے جس کے مطابق مملکت میں مقیم جن غیر ملکیوں اور سعودی شہریوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی ہے انہیں یکم اگست 2021 سے سرکاری جگہوں میں داخلے، تقریبات میں شرکت اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Published: undefined

اس بات سے قطع نظر کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین نہ لگوانے والے کسی سرکاری یا نجی ادارے میں ملازمت کر رہے ہیں یا وہ کسی کام کی غرض سے وہاں داخلے کے خواہش مند ہیں، اگر انہوں نے ویکسی نیشن نہیں کروائی تو ایسے افراد کو سرکاری یا نجی جگہوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Published: undefined

وزارت کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے ’’کہ تمام معاشی،کمرشل، ثقافتی، سیاحتی، تعلیمی، تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں صرف ایسے افراد کو شمولیت کی اجازت ہو گی جنہوں نے کوئی بھی منظور شدہ ویکسین لگوا رکھی ہو۔‘‘ سعودی عرب میں ماڈرنا، فائزر اور آکسفورڈ آسٹرا زینیکا کو کرونا وائرس کے خلاف منظور شدہ ویکسینز کا درجہ حاصل ہے۔

Published: undefined

گذشتہ ہفتے سعودی حکومت نے ویکسین نہ لگوانے والے افراد کا شاپنگ مالز اور ریستوران جیسی عوامی جگہوں میں یکم اگست سے داخلہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

یکم اگست کے بعد سے ریستوران، کیفے، باربر اور بیوٹی سیلون، شادی اور پارٹی ہالز میں داخلے کے لئے ویکسین لگوانے کا ثبوت دکھانا لازم ہوگا۔ اس کے علاوہ 9 اگست سے سعودی عرب سے باہر سفر کرنے والے شہریوں کو کرونا ویکسین کے دو خوراکیں لگوانا لازمی ہوں گے۔

Published: undefined

سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں کرونا سے بچاؤ کی اب تک 2 کروڑ 40 لاکھ ویکسین خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔اس کے علاوہ ملک بھر میں 587 ویکسی نیشن مراکز قائم کئے گئے ہیں تاکہ شہری اور غیر ملکی تارکین وطن آسانی سے ویکسین لگوا سکیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined