عرب ممالک

سعودی عرب میں شاہی نوعیت کی تقریبات اور خواتین ذمہ داران کے لباس

مشاعل الفارس نے الدرعیہ گیٹ جیسے بین الاقوامی تفریحی ایونٹ کے موقع پر سعودی عرب کے پرانے فیشن اور ملبوسات کی ثقافت کو زندہ کرنے کی منفرد کوشش کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سعودی عرب کے تاریخی شہر الدرعیہ میں 'الدرعیہ گیٹ' کے عنوان سے ایک ماہ پر مشتمل تفریحی پروگرامات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر شاہی نوعیت کی تقریبات میں خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ 'الدرعیہ گیٹ' کی تقریبات میں انتظامی امور میں شامل خواتین کے لیے ایک مقامی فیشن ڈیزائنر نے خصوصی ملبوسات تیار کیے ہیں۔ الدرعیہ شہرسے تعلق رکھنے والی فیشن ڈیزائنر مشاعل الفارس نے دو ہفتے سے بھی کم وقت میں مختلف رنگوں اور ڈیزائن کے ملبوسات تیار کر کے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔

Published: 24 Nov 2019, 10:11 PM IST

مشاعل الفارس نے الدرعیہ میں الطریف کالونی کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود منتظمین سے ملاقات کی۔ مشاعل الفارس نے الدرعیہ گیٹ جیسے بین الاقوامی تفریحی ایونٹ کے موقع پر سعودی عرب کے پرانے فیشن اور ملبوسات کی ثقافت کو زندہ کرنے کی منفرد کوشش کی ہے۔ اس کے تیار کردہ پہناوے جدید وقدیم فیشن کا حسین امتزاج ہیں۔

Published: 24 Nov 2019, 10:11 PM IST

العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے مشاعل الفارس نے بتایا کہ الدرعیہ تفریحی تقریبات کے لیے مخصوص فیشن تیار کرنے کا تخیل اس وقت پیدا ہوا جب اسے یہ معلوم ہوا کہ اس کےشہر میں ایک بین الااقوامی تفریحی اور سیاحتی پروگرام شروع ہو رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے تیار کردہ ملبوسات باوقار ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ یہ ملبوسات صرف ان خواتین کے لیے تیار کیے گئے ہیں جو مختلف ایونٹس اور تقریبات میں انتظامیہ کے گروپوں میں شامل ہوں گی۔

Published: 24 Nov 2019, 10:11 PM IST

تقریبات میں شرکت کرنے والی خواتین کی نوعیت کے مطابق یہ ملبوسات الگ الگ رنگوں میں تیار کیے گئے ہیں۔ خاکی رنگ شاہی وفود کے استقبال کے لیے منتخب خواتین کے گروپ کے لیے خاص ہے جب کہ شاہی تھیٹر کے موقع پر انتظامی امور چلانے والی خواتین کے لیے سبز رنگ کے فیشن ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ مشاعل الفارس نے فیشن ڈیزائننگ کا کام آسٹریلیا سے سیکھا ارو اس نے سنہ 2010ء میں فیشن ڈیزائن کا پہلا مجموعہ تیار کیا تھا۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: 24 Nov 2019, 10:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Nov 2019, 10:11 PM IST