عرب ممالک

ایران کے حامی جنگ میں 'فتح' کا جشن منا رہے ہیں

بیروت کے دحیہ میں خامنہ ای کو فاتح اور ٹرمپ کے جھکنے والے پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔ ایران کی 'فتح' حزب اللہ کے حمایت یافتہ علاقوں میں کھلے عام منائی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی شدید لڑائی کے بعد منگل کی صبح امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے ساتھ جنگ ​​کا خاتمہ ہوا۔ اس جنگ نے دونوں ملکوں کو بھاری نقصان پہنچایا لیکن سب سے زیادہ بات اسرائیل میں املاک کی تباہی تھی۔ ادھر ایران سے امریکہ کے خلاف میزائل حملوں کو اسرائیل کی فتح کے طور پر پیش کیا  جا رہا ہے اور بیروت میں بھی ایک پوسٹر لگایا گیا ہے جس میں ٹرمپ کو خامنہ ای کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

Published: undefined

لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے دحیہ میں ایران کی 'فتح' کا جشن منایا جا رہا ہے۔ سڑکوں پر بینرز آویزاں تھے جن پر لکھا تھا کہ ایران نے اسرائیل کو جنگ میں شکست دی۔ یہ علاقہ حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور وہاں ایران نواز جذبات کافی مضبوط ہیں۔

Published: undefined

اسرائیلی ٹیکس اتھارٹی کے معاوضے کے شعبے نے بتایا ہے کہ اس بار ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں سے املاک کو پہنچنے والا نقصان 7 اکتوبر 2023 سے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کے حملوں سے ہونے والے کل نقصان سے دوگنا ہے۔ ان میں کئی فیکٹریاں شامل ہیں، جو ابھی تک نقصان کا اندازہ لگا رہی ہیں۔

Published: undefined

معاوضے کی ممکنہ رقم کا تخمینہ تقریباً 5 بلین نیو شیکلز( 1.47 $بلین ہے) ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چند میزائل کتنے طاقتور اور تباہ کن تھے جو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام میں گھسے تھے ۔ ان میں نصب بھاری دھماکہ خیز وارہیڈز نے بڑے اپارٹمنٹس کو زمین بوس کر دیا اور آس پاس کے علاقوں کی کھڑکیاں اور دیواریں بھی توڑ دیں۔

Published: undefined

ایران کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک اب بھی مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ حل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کسی بھی حالت میں جوہری ہتھیار نہیں بنانا چاہتا لیکن اپنے جائز حقوق کا تحفظ ضرور کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور اسرائیل اپنی جابرانہ پالیسیوں سے ایران پر کوئی چیز مسلط نہیں کر سکتے۔

Published: undefined

اس جنگ میں ایران کو بھلے ہی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہو لیکن اس نے یہ بھی ظاہر کیا کہ اس کی میزائل صلاحیت اور ہمت اب بھی برقرار ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل کے دفاعی نظام 'آئرن ڈوم' پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں کیونکہ اتنے مضبوط دفاع کے باوجود میزائل شہروں میں تباہی مچانے میں کامیاب رہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined