عرب ممالک

شہزادہ سلمان کی مسکراہٹ کے پس پردہ ان کا ایک تاریک پہلو بھی ہے

سعودی عرب پر برسوں سے قدرے بڑی عمر کے حکمران برسر اقتدار رہے ہیں۔ اُن کے ولی عہد بھی زیادہ عمر کے ہی ہوتے تھے۔ پہلی مرتبہ سعودی بادشاہ نے 31 سالہ نوجوان شہزادہ محمد بن سلمان کو ولی عہد مقرر کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سعودی عرب کے بظاہر روشن خیال سمجھے جانے والے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جہاں سماجی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا وہیں ا نسانی حقوق کی سرگرم خواتین کارکنوں کو حراست میں بھی لیا گیا۔ اسی طرح ایک جانب وہ سعودی عرب میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوشش میں ہیں تو دوسری جانب انہوں نے کاروباری حلقے کے کئی افراد کو جیل میں ڈال رکھا ہے۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST

پرنس محمد بن سلمان کو سعودی عرب کے نوجوانوں کے ایک چہرے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سعودی ولی عہد کے مسکراتے چہرے کو عالمی لیڈروں اور کاروباری اداروں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتوں میں دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس مسکراہٹ کے پس پردہ اُن کا تاریک پہلو بھی مخفی ہے۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST

29 برس کی عمر میں وہ اپنے ملک کے وزیر دفاع بنائے گئے تھے اور اس دور میں انہوں نے یمن کے ایران نواز حوثی ملیشیا کے ساتھ جنگ شروع کر دی تھی۔ اس جنگی مہم کے دوران انہوں نے ایک عسکری اتحاد بھی قائم کیا اور یمن پر کیے گئے فضائی حملوں میں انسانی بستیوں کی تباہی کے ساتھ خواتین اور بچوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST

سعودی ولی عہد نے حال ہی میں بزنس ٹیلی وژن چینل بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں حوثی ملیشیا کی صورت میں ایک اور ’حزب اللہ‘ کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے یمنی جنگ میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کے تناظر میں کہا کہ ہر جنگ میں غلطیاں سرزد ہوتی ہیں اور یہ بھی ایسے ہی ہے۔ یمن میں شہری ہلاکتوں پر اُن کے مغربی اتحادی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST

مشرق وسطیٰ کے خطے میں سعودی عرب اور ایران ایک ایسی سیاسی و عسکری کشمکش میں مصروف ہیں جس کا مستقبل میں بھی برسوں جاری رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ برس لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے سعودی عرب میں قیام کے دوران منصب وزارت عظمیٰ سے اچانک استعفے اور پھر بعد کی صورت حال بھی شہزادہ محمد کے لیے کسی حد تک جگ ہنسائی کا باعث بنی تھی۔ وہ ایرانی قیادت کے لیے بھی سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو نازی ایڈولف ہٹلر سے تشبیہ دی تھی۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Oct 2018, 3:09 PM IST