عرب ممالک

امریکی ہتھیار فلسطینی دستوں کو نہیں بھیجے گئے: اسرائیل

اسرائیلی وزیردفاع نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نہ تو فلسطینی نیشنل اتھارٹی کو ہتھیاروں کی منتقلی کی منظوری دی ہے اور نہ ہی منتقل کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بدھ کے روز میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینی دستوں کو امریکی ہتھیار سپلائی کی منظوری دی ہے اور منتقلی کی ہے۔

Published: undefined

مسٹر گیلنٹ نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر لکھا کہ"میں نے جھوٹے دعوے سنے ہیں۔ مختلف رپورٹس میں غلط بیانیوں کے باوجود، میں نے وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے نہ تو فلسطینی نیشنل اتھارٹی کو ہتھیاروں کی منتقلی کی منظوری دی ہے اور نہ ہی منتقل کیا ہے۔ چیزوں کو مختلف انداز میں پیش کرنے کی کوئی بھی کوشش سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔

Published: undefined

قبل ازیں، اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اطلاع دی تھی کہ فلسطینی حکام کو حال ہی میں امریکی ہتھیاروں اور گولہ بارود کی ایک کھیپ موصول ہوئی ہے جو فلسطینی دہشت گرد گروپ حماس اور تحریک اسلامی جہاد کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کرنے کے لیے ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں اردن میں امریکی اڈوں سے کم از کم 1500 رائفل اور متعدد امریکی بکتر بند گاڑیاں فلسطین بھیجی گئیں۔ اس رپورٹ پر اسرائیلی کابینہ کے کئی وزراء نے تنقید کی جنہوں نے اس خبر کو سرکاری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

یروشلم پوسٹ اخبار نے اطلاع دی ہے کہ اس منتقلی کی منظوری اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے زیر انتظام خطے میں حکومتی سرگرمیوں کے تعاون کے دفترکی جانب سے دی تھی۔ وزیر موصوف نے بعد میں اعلان کیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined