فائل تصویر آئی اے این ایس
سعودی عرب، امریکہ، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ وہ منصوبہ ہو جو عرب ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم کے منصوبے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی انتظامات پر بھی مبنی ہو اور فلسطینی قیادت کی حمایت کے لیے بین الاقوامی مدد کے ساتھ ہو۔ ان 9 ملکوں کے رہنماؤں نے منصوبوں کی کامیابی اور غزہ میں فلسطینیوں کی زندگیوں کی تعمیر نو کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا بھی اظہار کیا۔
Published: undefined
یہ امریکہ اور آٹھ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ایک کثیر جہتی سربراہی اجلاس کے دوران ہوا۔ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں سیشن کے کے موقع پر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا۔
Published: undefined
یہ اجلاس امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اقدام پر منعقد ہوا اور اس کی مشترکہ میزبانی قطر کے امیر شیخ تمیم، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوگان، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف، مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی، متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی۔
Published: undefined
اجلاس میں شریک عرب ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم کے رہنماؤں نے اس اجلاس کی دعوت دینے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور غزہ کی پٹی میں ناقابل برداشت المناک صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے انسانی تباہی اور بھاری جانی نقصان اور اس کے خطے پر سنگین نتائج اور پوری مسلم دنیا پر اس کے اثرات کو بیان کیا۔ رہنماؤں نے جبری نقل مکانی کو مسترد کیا اور چھوڑ جانے والے لوگوں کی واپسی کی اجازت دینے کی مشترکہ پوزیشن کی دوبارہ تصدیق کی۔
Published: undefined
کثیر جہتی سربراہی اجلاس نے اس بات پر زور دیا کہ اس اجلاس کو ایک پرامن اور علاقائی تعاون پر مبنی مستقبل کی طرف صحیح راستے پر ایک آغاز بنانے کے لیے رفتار کو برقرار رکھنا اہم ہے۔ غزہ کی پٹی میں جنگ کو ختم کرنے اور ایک فوری جنگ بندی حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور کافی انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ایک منصفانہ اور پائیدار امن کی طرف پہلا قدم ہے۔
Published: undefined
عرب اسلامی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ تعاون کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کی اور جنگ کو ختم کرنے اور ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے افق کھولنے کے لیے ٹرمپ کی قیادت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مغربی کنارے اور القدس میں مقدس مقامات میں استحکام حاصل کرنے کے لیے ایک منصوبے کی تفصیلات تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحات کی کوششوں کے لیے بھی اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
Published: undefined
اسی دوران اسرائیلی افواج بدھ کو غزہ شہر میں گہرائی میں داخل ہو گئیں۔ اس سے ان فلسطینیوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا جو وہاں اس امید میں رہ گئے تھے کہ اسرائیل پر بڑھتا ہوا جنگ بندی کا دباؤ انہیں اپنے گھروں سے محروم ہونے سے بچا لے گا۔ اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر کے رہائشیوں کو جنوب کی طرف جانے کا انتباہ دیا لیکن بہت سے رہائشیوں نے عدم تحفظ اور بھوک کی وجہ سے ایسا کرنے سے خطرے میں پڑنے کے خوف کا اظہار کیا۔ اسرائیلی افواج، جو اگست سے دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہر کے اندر داخل ہو رہی ہیں، نے حملے کو روکنے کی اپیلوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد حماس کے جنگجوؤں کے آخری گڑھ کو تباہ کرنا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined