عرب ممالک

اسرائیل کا لبنان میں ایک اور فضائی حملہ، حزب اللہ کا چیف آف اسٹاف طباطبائی ہلاک

اسرائیلی ڈیفنس فورسز(آئی ڈی ایف) نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ اس نے حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف   ہاشم علی طباطبائی کو ہلاک کر دیا ہے۔ تاہم حزب اللہ نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز(آئی دی ایف)نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ اس نے حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف ہاشم علی طباطبائی کو ہلاک کر دیا ہے۔ تاہم حزب اللہ نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

Published: undefined

اس حملے کو حالیہ مہینوں میں گروپ کی قیادت کے لیے سب سے اہم دھچکا سمجھا جاتا ہے۔ حملے سے دہیئے ضلع میں مرکزی سڑک متاثر ہوئی۔ دھماکے سے لوگ عمارتوں سے بھاگنے لگے اور علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

Published: undefined

لبنان کی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ آٹھ اکتوبر کو شروع ہوئی تھی۔ یہ اس وقت شروع ہوئی جب حزب اللہ نے غزہ میں اپنے فلسطینی اتحادیوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے لبنانی فریق کی حمایت کی۔ تنازعہ اس وقت بڑھ گیا جب تل ابیب نے ستمبر میں آپریشن پیجرز شروع کیا۔

Published: undefined

آئی ڈی ایف کے مطابق، طباطبائی 1980 کی دہائی سے حزب اللہ کا ایک سرگرم کارکن تھا۔ اس نے حزب اللہ کی خصوصی ریڈوان فورس بنائی، شام میں کارروائیوں کی نگرانی کی، اور گروپ کی فوجی طاقت میں اضافہ کیا۔ گزشتہ سال کی جنگ اور آپریشن ناردرن ایروز کے بعد، اس نے اسرائیل-لبنان سرحد پر لڑائی کی قیادت کی اور بعد میں حزب اللہ کے چیف آف جنرل اسٹاف بن گئے۔

Published: undefined

حملے سے دہیئے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ اپنے گھروں سے بھاگ گئے، گاڑیاں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ لبنانی وزارت صحت نے بتایا کہ کم از کم پانچ افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوئے۔ بیروت میں کئی مہینوں میں یہ پہلا اسرائیلی حملہ ہے۔

Published: undefined

ایک سینئر امریکی اہلکار نے ایکسیوز کو بتایا کہ اسرائیل نے واشنگٹن کو پیشگی اطلاع نہیں دی تھی۔ حملے کے فوراً بعد امریکی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا گیا۔ ایک اور امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کو کئی دنوں سے معلوم تھا کہ اسرائیل لبنان میں ایسی حرکت کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاہم حملے کے بعد امریکہ کو بتا یا گیا ۔

Published: undefined