عرب ممالک

اسرائیل جنگی مجرم ہے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے: اردوغان

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے درمیان ترک صدر رجب طیب اردوغان نے فلسطین کی حمایت میں ریلی سے خطاب کیا جس کے بعد اسرائیلی سفیر نے انہیں نشانہ بنایا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں ترک صدر رجب طیب اردوغان کے تبصرے پر اسرائیلی سفیر نے انتہائی شدید ردعمل دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے اردوغان کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’سانپ سانپ ہی رہے گا‘‘۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں انہوں نے  اردوغان پر یہود مخالف رویہ اختیار  کرنے کا الزام لگایا۔ اردوغان کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب و ہ استنبول میں فلسطین کی حمایت میں ایک بڑی ریلی سے خطاب  کر رہے تھے۔

Published: undefined

اردوغان نے فلسطین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں ایک گھنٹہ طویل تقریر کی۔ اس دوران انہوں نے اسرائیل کو جنگی مجرم اور غاصب قرار دیا۔ اردوغان نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کو 'نسل کشی' قرار دیا۔ انہوں نے اپنے مغربی اتحادیوں کے ذریعے اسرائیل پر جنگی جرائم کا اصل مجرم ہونے کا الزام لگایا۔

Published: undefined

ترک صدر نے کہا کہ وہ اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دیں گے، جس کے لیے وہ تیاری کر رہے ہیں۔ اردوغان نے حماس کو دہشت گرد تنظیم ماننے سے انکار کر دیا۔ حماس کو امریکہ، برطانیہ اور بعض دوسرے ممالک دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

Published: undefined

استنبول میں فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے کہا کہ "اسرائیل 22 دنوں سے کھلے عام جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے لیکن مغربی رہنما اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ بھی نہیں کر سکتے، اس پر ردعمل کا اظہار تو چھوڑ دیں۔"

Published: undefined

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اردوغان کے جنگی جرائم کے الزام پر جوابی حملہ کیا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اردوغان کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ہم پر جنگی جرائم کا الزام نہ لگائیں‘۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے فوجیوں پر جنگی جرائم کا الزام لگایا جا سکتا ہے تو یہ منافقت ہے۔ ہم دنیا کی سب سے اخلاقی فوج ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined