عرب ممالک

غزہ میں بین الاقوامی فورس پر عرب اسلامی اتفاق ہے: مصری وزیر خارجہ

مصری وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ان کے ملک نے غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو روکنے میں کامیابی حاصل کرکے ایک بڑی پیش رفت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی استحکام فورس کے حوالے سے عرب اسلامی اتفاق موجود ہے۔ انہوں نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عرب اور اسلامی ملکوں کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کا کام پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کی نگرانی اور جائزہ لینا ہوگا۔ انہوں نے اس میں حصہ لینے کے لیے متعدد ملکوں کی جانب سے خواہش کی بھی تصدیق کی۔

Published: undefined

مصری وزیر نے مزید کہا کہ ان کے ملک نے غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو روکنے میں کامیابی حاصل کرکے ایک بڑی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اسے ایک تاریخی کامیابی اور فتح قرار دیا ہے اور معاہدے کے مراحل کو مکمل کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔ وزیر نے پٹی کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کے مصری موقف کو مکمل طور پر مسترد کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ ایک متحد ٹکڑا رہے گا اور ہم کسی بھی تقسیم کو قبول نہیں کریں گے۔

Published: undefined

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ مصر ٹرمپ کے منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ ایک ایسا منصوبہ جس میں غزہ کے ایک متحد ٹکڑا رہنے کی بات کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مصری، عرب اور اسلامی کوششوں کا بنیادی مقصد دو ریاستی حل تک پہنچنا ہے۔ بدر عبدالعاطی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مصر جنگ بندی کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے اور لاشوں کو حوالے کرنے کے بعد، وہ دوسرے مرحلے کی طرف بڑھیں گے۔

Published: undefined

سوڈانی معاملے کے حوالے سے بدر عبدالعاطی نے اشارہ کیا کہ سوڈان میں تباہ کن جنگ کو روکنا مصر کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا سوڈان میں کوئی فوجی حل نہیں ہے اور کوارٹیٹ میکانزم کے ساتھ مل کر پڑوسی سرحدوں سے سوڈان میں کسی بھی ہتھیاروں کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ہم آہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقی پڑوسیوں کی حمایت کی جائے گی اور ان ممالک اور چوگنی میکانزم کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ساحل کے افریقی ممالک اور چاڈ کی حمایت کی جائے گی۔

Published: undefined

غزہ کی پٹی کے اندر فلسطینی شہروں کی تعمیر نو کے اسرائیلی منصوبے کے بارے میں اسرائیلی لیکس، خاص طور پر اس علاقے کے بارے میں جو اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے جسے اب "ییلو لائن" کے نام سے جانا جاتا ہے، نے بین الاقوامی اور مصری خدشات کو جنم دیا ہے۔

Published: undefined

یہ خدشات اس بات پر مرکوز ہیں کہ یہ لائن پٹی کو دو الگ الگ اداروں میں تبدیل کرنے کا نقطہ آغاز ہوسکتی ہے جس سے شرم الشیخ میں دستخط کیے گئے جامع جنگ بندی معاہدے کے راستے کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ فوجی اور سفارتی انتباہات ایک عارضی فوجی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے اسرائیلی خفیہ ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس کے تحت "ییلو لائن" کو اکیسویں صدی کی "برلن کی دیوار" میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ ( بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ،اردو‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined