پاکستان ہاکی ٹیم کی فائل تصویر، @PHFOfficial
رواں سال اپریل ماہ میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔ اس کا اثر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے کھیلوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ دونوں ہی ممالک کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ملک میں کھیلنا پسند نہیں کر رہی ہیں۔ تازہ معاملہ ’ایشیا کپ 2025 ہاکی‘ سے متعلق ہے جو کہ ہندوستانی ریاست بہار کے راجگیر میں 27 اگست سے 7 ستمبر تک ہونا ہے۔ پاکستانی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔
Published: undefined
اس ٹورنامنٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لینے والی ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم نیدرلینڈ اور بلجیم میں ہونے والے عالمی کپ 2026 کے لیے براہ راست کوالیفائی کرے گی، جبکہ 5 سرفہرست ٹیمیں 2026 عالمی کپ کوالیفائر میں کھیلیں گی۔ پاکستان کے ذریعہ اس ٹورنامنٹ سے نام واپس لیے جانے کے بعد عالمی کپ 2026 کے لیے اس کی راہیں مسدود ہو گئی ہیں۔ پاکستان کے ذریعہ نام واپس لیے جانے کے بعد ہندوستان نے ایک دیگر ملک کو ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے مدعو کیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہاکی انڈیا کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت ہند اس ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کے ہاکی کھلاڑیوں کو ویزا دینے کے لیے تیار تھی، لیکن سیکورٹی اسباب کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہندوستان آنے سے منع کر دیا ہے۔ اس کے بعد ہاکی انڈیا نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کو اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے کی دعوت بھیجی ہے۔ ہاکی انڈیا کے افسر نے بتایا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے 6 اگست کو ایشیائی ہاکی فیڈریشن کو ایک خط لکھ کر بتایا کہ سیکورٹی اسباب سے پاکستانی ٹیم ایشیا کپ میں حصہ نہیں لے پائے گی۔ اس کے بعد ہم نے اب بنگلہ دیش کو کھیلنے کا دعوت نامہ بھیج دیا ہے۔
Published: undefined
اب جو حالات بن رہے ہیں، اس کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان، چین، ملیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، عمان، چینی تائپے کا کھیلنا یقینی ہے۔ بنگلہ دیش کی طرف سے فی الحال ٹورنامنٹ میں کھیلنے سے متعلق کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ بنگلہ دیش کے ذریعہ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کی منظوری ملتے ہی اس سلسلے میں جانکاری دیے جانے کی بات کہی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined