سماج

’پورن ہَب‘ ویب سائیٹ پر 34 خواتین کا ہرجانہ ادا کرنے کا مقدمہ

ویب سائیٹ پورن ہَب پرچونتیس خواتین نے ادائیگی ہرجانہ کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اس ویب سائیٹ نے ریپ اور دانستہ جنسی زیادتیوں کی تشہیر کی، جس میں رضامندی شامل نہیں تھی۔

پورن ہَب ویب سائیٹ پر 34 خواتین کا ہرجانہ ادا کرنے کا مقدمہ
پورن ہَب ویب سائیٹ پر 34 خواتین کا ہرجانہ ادا کرنے کا مقدمہ 

یہ مقدمہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ اس میں درخواست کی گئی ہے کہ ’پورن ہَب‘ اور اس کی بانی کمپنی نے لڑکیوں کی آبروریزی، جنسی زیادتی اور کم عمر بچوں کی جنسی ویڈیوز رضا مندی کے بغیر اپ لوڈ کر کے غیر معمولی منافع کمایا ہے۔

Published: undefined

اس درخواست میں ایسے دانستہ فعل کی ادائیگی پر کمپنی کو پابند کرنے کا کہا گیا کہ وہ تمام چونتیس خواتین کو معقول معاوضہ ہرجانے کے طور پر ادا کرے۔

Published: undefined

ایک خاتون سیرینا فلائیٹس نے درخواست میں بیان کیا کہ تیرہ برس کی عمر میں اس کے بوائے فرینڈ نے زبردستی اس کے ساتھ کیے گئے جنسی فعل کی ویڈیو بنا کر ’پورن ہَب‘ کو فروخت کی تھی اور یہ اس کی رضامندی کے بغیر تھا۔

Published: undefined

معاوضہ ادا کیا جائے

اس مقدمے میں ان خواتین کی جانب سے کئی وکلاء دعویٰ دائر کرنے میں شامل ہیں۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ پورن ہَب کی انتظامیہ کو مجرمانہ غفلت کا مرتکب قرار دیا جائے کیونکہ جنسی ویڈیوز بغیر رضامندی کے اُس نے اپ لوڈ کرنے کے علاوہ خریدی بھی تھیں۔

Published: undefined

وکلا نے عدالت میں یہ موقف اپنایا کہ یہ مقدمہ آبروریزی کا ہے اور اس کا تعلق پورنوگرافی سے نہیں ہے۔ایک وکیل کے مطابق یہ پورن فلمیں دکھانے کی واحد کمپنی ہے جو کسی انتظامی ادارے کے ماتحت نہیں اور شمالی امریکا سمیت دنیا کے کئی اور ممالک میں بچوں کی فحش فلموں کی فراہمی کا ذریعہ بھی ہے۔

Published: undefined

وکلا نے مقدمے میں یہ بھی بیان کیا گیا کہ ایسی ویڈیوز کثرت سے اپ لوڈ کی گئی ہیں جو رضامندی کے بغیر فلمائی گئی تھیں۔ اس مقدمے کی شریک ایک خاتوں نے عدالت سے اپنا نام مخفی رکھنے کی استدعا بھی کی ہے۔

Published: undefined

ہرجانہ ادا کیا جائے

چودہ خواتین نے واضح کیا کہ ان کی فلمیں اس وقت بنائی گئی جب وہ کم سن تھیں اور اس طرح وہ بین الاقوامی بچوں کی جنسی اسمگلنگ کا شکار ہوئی تھیں۔

Published: undefined

ایک خاتون کے وکیل مائیکل بووی نے ٹی وی چینل سی بی ایس کو بتایا کہ عدالت 'مائنڈ گیک‘ کو حکم دے سکتی ہے کہ وہ تمام خواتین کو مناسب ہرجانہ ادا کرے۔

Published: undefined

مائنڈ گیک

وکلاء نے پورن ہَب کی مالک کمپنی مائینڈ گیک کو بھی فریق بنایا ہے۔ یہی کمپنی متنازعہ بالغوں کی تفریح کی ذیلی ویب سائیٹ پورن ہَب کی اصل مالک ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ پورن ہَب دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے جو بالغ افراد کی جنسی تسکین کے لیے جنسی مواد کی ویڈیوز آن لائن فراہم کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined