جرمنی کے مالیاتی مرکز فرینکفرٹ سے ملکی نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ جرمن انشورنس کمپنی الائنس دنیا بھر میں اپنے شعبے کی سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے، جو ہر سال نجی نوعیت کے مالیاتی اثاثوں کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کرتی ہے۔
Published: undefined
الائنس کی تازہ ترین گلوبل ویلتھ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود نجی گھرانوں کے جمع کردہ مالی اثاثے پہلی مرتبہ اتنے زیادہ ہو گئے کہ ان کی کل مالیت 200 ٹریلین یورو یا 231 ٹریلین ڈالر سے بھی زیادہ ہو گئی۔
Published: undefined
عالمی سطح پر نجی اثاثوں کی شکل میں جمع کردہ دولت سے متعلق سال 2020 کے لیے اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس اجتماعی طور پر لوگ اتنے امیر ہو گئے، جتنے وہ پہلے کبھی نہیں تھے۔ اس سے مراد یہ نہیں کہ دنیا سے غربت ختم ہو گئی یا مالی وسائل کی تقسیم زیادہ مساوی ہو گئی ہے۔
Published: undefined
الائنس کے ماہرین اقتصادیات کے مطابق نجی طور پر دنیا کے کروڑوں گھرانوں کی اس دولت میں 2020ء میں 2019ء کے مقابلے میں 9.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق یہ عالمگیر رجحان ابھی جاری رہے گا اور ماہرین نے رواں سال کے دوران اس نجی دولت میں مزید سات فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔
Published: undefined
تازہ ترین گلوبل ویلتھ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران صرف امیر گھرانے امیر تر ہی نہیں ہوئے بلکہ وبا کے باعث پیدا شدہ بحرانی اقتصادی حالات کے نتیجے میں غریب سے غریب تر بھی ہو گئے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ پچھلے برس دنیا میں نجی مالی اثاثوں کی ملکیت کی صورت حال مجموعی طور پر اور زیادہ عدم مساوات کا شکار ہو گئی۔
Published: undefined
یہ تفریق نہ صرف امیر اور غریب ممالک کے مابین خلیج وسیع ہو جانے کی شکل میں دیکھی گئی بلکہ یہی فرق مختلف ممالک میں امیر اور غریب شہریوں کے مابین داخلی تقسیم کے شدید تر ہو جانے کی صورت میں بھی دیکھا گیا۔
Published: undefined
نئی الائنس گلوبل ویلتھ رپورٹ کے مطابق اس وقت عالمی سطح پر 200 ٹریلین یورو سے زائد کی نجی دولت کے 84 فیصد حصے کے مالک وہ بہت امیر انسان ہیں، جن کا عالمی آبادی میں تناسب صرف 10 فیصد بنتا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ برس عالمی سطح پر نجی دولت میں جو ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا، اس کی ایک بڑی وجہ مالی بچت کی سوچ بھی بنی۔ ایک طرف جہاں تقریباﹰ سبھی ممالک طویل عرصے تک لاک ڈاؤن میں رہے، تو دوسری طرف کاروباری، سفری اور سیاحتی شعبوں کی بندش کے باعث بھی وہ رقوم پس انداز کر لی گئیں، جو عام حالات میں لازمی استعمال کر لی جاتیں۔
Published: undefined
اس رپورٹ کے مطابق 2020ء میں مختلف ممالک میں نجی گھرانوں نے اتنی زیادہ رقوم کی بچت کی، کہ 2019ء کے مقابلے میں ان میں تقریباﹰ 80 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس اضافے کے بعد ان بچتی رقوم کی مجموعی مالیت 5.2 ٹریلین یورو ہو گئی اور یہ بھی ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔
Published: undefined
اس رپورٹ کی تیاری کے لیے 57 ممالک میں نجی گھرانوں کے مالی اثاثوں کا جائزہ لیا گیا۔ مالی اثاثوں سے مراد نقد رقوم، بینکوں میں رکھی گئی دولت، حصص، بانڈز اور انشورنش معاہدے تھے اور ان میں ریئل اسٹیٹ کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined