حکومتی اعداد و شمار کے مطابق خواتین اور نوجوانوں میں خودکشی کا رجحان مزید بڑھا اور سال کے پہلے چھ ماہ میں 1924 لوگوں نے اپنی زندگیاں ختم کردیں۔ یہ خود کشیاں پچھلے سال کے مقابلے میں سات فیصد سے زیادہ ہیں۔
Published: undefined
Published: undefined
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے مرکزی کلینک برائے ذہنی امراض کے بانی ڈاکٹر پارک چان مِین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے لوگوں کو شدید ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔ ان کے مطابق ان مشکل حالات میں لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں، جس کی بڑی وجہ مستقبل کی بے یقینی ہے۔
Published: undefined
ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وبا کے دوران لوگوں کو ملازمت چھن جانے کا خطرہ ہوتا ہے اور ان کی آمدنی بھی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے، جس کے باعث ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔
Published: undefined
جنوبی کوریا میں باقی دنیا کی طرح وبا کے ابتدائی ماہ میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند رہے۔ مختلف کمپنیاں ہوم آفس کو ترجیح دیتی رہیں۔ کئی کاروباری اداروں میں مالی نقصانات دیکھے جاتے رہے۔
Published: undefined
ساتھ ہی لوگوں کا آپس میں میل جول ختم ہوگیا۔ وبا کے دوران گھر سے باہر نکل کر خاندان والوں یا دوست احباب کے ساتھ چائے، کافی یا ڈرنکس پر ملاقاتیں کرنا بھی بہت کم ہو گیا تھا۔
Published: undefined
Published: undefined
مقامی اخبار 'دی کوریا ہیرالڈ‘ کے مطابق وبا کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران بیس سے تیس برس کی خواتین میں خود کشی کا رجحان پانچ گنا بڑھ چکا ہے۔ ان اعدادوشمار میں میں خود کشی کی ناکام کوشش کرنے والوں کی تعداد شامل نہیں ہے۔
Published: undefined
اسی طرح لوگوں میں خود کو نقصان پہنچانےکے رویے میں بھی حیران کن اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہسپتالوں اور کلینیکوں کے ایمرجنسی وارڈوں میں مریضوں کے داخلے میں ساٹھ فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
Published: undefined
سیئول ویمن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ٹِزارڈ کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریائی معاشرہ پہلے ہی ایک پریشر کُکر کی مانند ہے اور کورونا وبا نے اس میں مزید دباؤ پیدا کردیا ہے۔
Published: undefined
تنظیم برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کے مطابق اس کے پینتیس رکن ممالک میں جنوبی کوریا میں خودکشی کا رجحان سب سے زیادہ ہے، جس کی شرح پینتیس فیصد ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined