سماج

بنگلہ دیش: مسجد میں رقص کرنے پر سوشل میڈیا اسٹار گرفتار

سوشل میڈیا کے ایک نوجوان اسٹار کو ڈھاکہ کے قریب سے گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم ان کی خاتون ڈانس پارٹنر اب بھی فرار ہیں۔ نوجوان کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کے جرم میں پانچ برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

بنگلہ دیش: مسجد میں رقص کرنے پر سوشل میڈیا اسٹار گرفتار
بنگلہ دیش: مسجد میں رقص کرنے پر سوشل میڈیا اسٹار گرفتار 

بنگلہ دیش میں پولیس نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکہ کے مشرقی علاقے کومیلہ کی ایک مسجد کی سیڑھیوں پر اپنی ساتھی خاتون کے ساتھ رقص کرنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نوجوان کو مسجد میں رقص کرنے، اس کا ویڈیو بنانے، ادا کاری کرنے اور پھر اسے سوشل میڈیا پر نشر کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔

Published: undefined

حکام نے بتایا ہے کہ بنگلہ دیش میں سوشل میڈیا کی معروف شخصیت یاسین کو دیوی دوار کے پاس ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا جن پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف ابھی باضابطہ مقدمہ دائر کرنے سے پہلے حراست میں رکھا گیا ہے اور اگر عدالت نے انہیں اس کا قصوروار پا یا تو انہیں پانچ برس تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ رقص کرنے سے، ''مسجد کی بے حرمتی ہوئی ہے۔''

Published: undefined

خاتون رقاصہ اب بھی فرار ہیں

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسجد کی سیڑھیوں پر رقص کرنے میں مذکورہ نوجوان کے ساتھ ہی ایک خاتون بھی شامل تھیں اور دونوں نے مل کر وہ ویڈیو بنایا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی گرفتاری کے لیے ابھی انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کی حکومت نے حال ہی میں جو پچاس نئی مساجد تعمیر کی ہیں انہیں میں سے ایک مسجد میں تقریباً ایک ماہ قبل یہ فوٹیج شوٹ کیا گیا تھا اور پھر اسے ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ لیکی پر شیئر کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق اس سے پہلے کہ اس ویڈیو کو ویب سائٹ سے ہٹایا جا سکتا تقریبا ًایک ملین افراد نے اسے دیکھا۔

Published: undefined

گرچہ بنگلہ دیش ایک سیکولر ملک ہونے کا دعوی کرتا ہے تاہم حالیہ برسوں میں دیکھا یہ گیا ہے کہ حکام مذہب اسلام کے دفاع کے لیے سختی برتنے لگے ہیں۔

Published: undefined

گزشتہ برس ملک کے دو ہندو افراد کو ایک ایسی سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے سات برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جو حکام کی نظر میں پیغمبر اسلام کی شان میں توہین کے مترادف تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined