دو ہفتے قبل یہ مظاہرے تب شروع ہوئے تھے جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔ اس ویڈیو میں سپیشل اینٹی رابری اسکواڈ SARS سے تعلق رکھنے والا ایک اہلکار مبینہ طور پر ایک شخص کو جنوبی ڈیلٹا ریاست میں گولی مار کر قتل کر رہا تھا۔ برسوں سے اس خصوصی پولیس پر طاقت کے غلط استعمال کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
Published: undefined
اس پولیس کے بارے میں ایک تاثر یہ بھی ہے کہ اسے جن جرائم کے خاتمے کے لیے تخلیق کیا گیا تھا، یہ خود ان جرائم میں ملوث ہو چکی ہے۔ سن 2016 میں حکام نے وعدہ کیا تھا کہ پولیس کے شعبے میں اصلاحات لائی جائیں گی، تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
Published: undefined
اب نوجوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر دکھائی دے رہی ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک پولیس کے شعبے میں واضح پیش رفت نہیں ہو گی وہ سڑکیں خالی نہیں کریں گے۔ اب مظاہروں کا یہ سلسلہ ملک بھر میں پھیل چک ہے، تاہم ان کا مرکز اب بھی نائجیریا کا سب سے بڑا شہر لاگوس ہے۔ سوشل میڈیا پر #EndSARS کے ہیش ٹیگ کے ساتھ آن لائن مظاہرین اس خصوصی پولیس کے خلاف اپنے غصے کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Published: undefined
نائجیریا پہلے ہی ایک تقسیم زدہ معاشرے کا حامل ملک ہے، جہاں نسلی کے ساتھ ساتھ مذہبی تقسیم بھی بہت گہری ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے شمال مشرقی حصوں میں مسلم شدت پسند گروہ بوکو حرام بھی متحرک ہے اور اپنی مذہبی تشریحات سے اختلاف رکھنے والوں پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔ نائجیریا کے شمال مشرقی حصے کے لوگوں میں خوف یہ ہے کہ اگر سارس کو تحلیل کیا جاتا ہے تو اس سے خطے میں عسکریت پسندی اور بڑھ جائے گی۔ اس علاقے میں سارس کے حق میں مظاہرے ہوئے ہیں، تاہم بعد میں حکام نے میدوگوری کے علاقے میں تمام تر مظاہروں پر پابندی عائد کر دی۔ یہ بات اہم ہے کہ میدوگوری شہر کو بوکوحرام کی جائے پیدائش بھی کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
پولیس اصلاحات کے حوالے سے مظاہرے فقط نائجیریا تک ہی محدود نہیں۔ کچھ عرصہ قبل امریکا میں ایک سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک غیرمسلح سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ تب بلیک لائیو میٹرز کے ہیش ٹیگ کے ساتھ دنیا بھر میں نسل پرستی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ پولیس اصلاحات پر بھی بات کی گئی تھی۔
Published: undefined
پاکستان میں بھی ایک پولیس اہلکار راؤ انوار کے ہاتھوں سوشل میڈیا پر خاصے سرگرم نقیب محسود کی ایک مبینہ جعلی مقابلے میں ہلاکت کے بعد بڑے مظاہرے ہوئے تھے اور تب بھی راؤ انوار کو سزا دینے کے علاوہ پولیس کے محکمے میں اصلاحات کے مطالبات سامنے آئے تھے۔ موجودہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان بھی کچھ عرصہ قبل پنجاب کے علاقے ساہیوال میں انسدادِ دہشت گردی پولیس کی ایک کارروائی میں چار غیر مسلح افراد کی ہلاکت اور دو کے زخمی ہونے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ وہ پولیس کے محکمے میں بڑی اصلاحات کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز