بدھ 26 جولائی کو جاری ہونے والے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ جاپان کی آبادی میں ریکارڈ رفتار سے کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے مطابق جاپانی شہریوں کی اب مجموعی تعداد 122.4 ملین تک رہ گئی ہے اور اس میں گزشتہ ایک برس کے دوران 801,000 افراد کی کمی آئی ہے۔
Published: undefined
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شرح پیدائش میں کمی اور نسبتاً کم امیگریشن کے باعث جاپان کسی بھی دوسرے صنعتی ملک کے مقابلے میں تیزی سے بوڑھا ہو رہا ہے۔
Published: undefined
ملک کی داخلی امور اور مواصلات کی وزارت نے کہا کہ ایک برس قبل تک جاپان کی کل آبادی 125.41 ملین تھی، جس میں اب پہلے کے مقابلے میں نصف ملین سے بھی زیادہ کی کمی ہو گئی ہے۔ مجموعی طور پر سن 1968 کے بعد سے یہ سب سے بڑی کمی ہے، جب سے حکومت نے ڈیٹا سروے کا آغاز کیا تھا۔
Published: undefined
پہلی بار آبادی میں اس طرح کی کمی جاپان کے تمام 47 صوبوں میں نوٹ کی گئی ہے۔ سن 2008 میں جاپان کی آبادی عروج پر تھی اور اس کے بعد سے شرح پیدائش میں کمی کی وجہ سے مسلسل سکڑتی چلی گئی۔ پچھلے برس ملکی سطح پر صرف 771,801 ہی بچوں کی پیدائش ہوئی جو کہ ریکارڈ کم ترین شرح پیدائش ہے۔
Published: undefined
گزشتہ ماہ ہی ٹوکیو نے اس رجحان کو بدلنے کے لیے بعض اقدامات کا بھی اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں شرح پیدائش میں کمی کا یہ رجحان پایا جاتا ہے، تاہم جاپان خاص طور پر اس سے متاثر ہے۔ وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے کہ حکومت ہر برس تقریباً 25 بلین ڈالر بچوں کی دیکھ بھال، والدین کی مدد اور دیگر اقدامات کے لیے فراہم کرے گی۔
Published: undefined
جو اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں اس میں جاپان میں رجسٹرڈ پتے والے غیر ملکی باشندے بھی شامل ہیں۔ ان کی تعداد 10.7 فیصد بڑھ کر تین ملین کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ غیر ملکیوں کی تعداد میں اتنی تیزی سے ہونے والا یہ اضافہ کووڈ کی وبا کی وجہ سے عائد بندشوں میں نرمی کے بعد ہوا ہے۔
Published: undefined
جاپانی حکومت مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ملک کے نسبتاً سخت امیگریشن قوانین میں بھی نرمی کے لیے کام کر رہی ہے۔ دارالحکومت ٹوکیو میں سب سے زیادہ غیر ملک باشندے ہیں، جن کی تعداد تقریباً پونے چھ لاکھ ہے، یعنی یہ شہر کی آبادی کا تقریباً 4.2 فیصد ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined