سماج

ہندوستان میں قتل کا نیا ہتھیار، زہریلے سانپ

بھارت میں زہریلے سانپوں کے ذریعہ قتل کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ ملکی عدالت نے ایک ایسے ہی مقدمے میں ایک خاتون کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

بھارت میں قتل کا نیا ہتھیار، زہریلے سانپ
بھارت میں قتل کا نیا ہتھیار، زہریلے سانپ 

بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ زہریلے سانپوں کے ذریعہ اپنے 'دشمنوں‘ کو موت کے گھاٹ اتار دینے کا رجحان عام ہوتا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنّا کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز ایک منفرد کیس کی سماعت کے دوران اس بہو کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا، جس نے محبت کی راہ میں اڑچن بننے والی اپنی بزرگ ساس کو راستے سے ہٹانے کے لیے زہریلے سانپ سے ڈسوا کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

Published: undefined

عدالت نے ملزمہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا،”یہ ایک نیا رجحان ہے اور بالخصوص راجستھان میں عام ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ سنپیروں سے زہریلی سانپ خرید رہے ہیں۔"

Published: undefined

معاملہ کیا تھا؟

بھارتی صوبے راجستھان کے جھنجھنو ضلع کے ایک گاؤں کا یہ واقعہ سن 2019 میں کافی سرخیوں میں رہا تھا کہ ایک بہو نے اپنی ساس کو زہریلے سانپ سے ڈسوا کر مار ڈالا۔ قتل کی وجہ یہ تھی کہ الپنا نامی خاتون نے جے پور کے رہنے والے منیش کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات قائم کر رکھے تھے، جس سے اس کی ساس سبودھ دیوی ناراض تھیں اور دونوں کی 'محبت‘ میں حائل ہو رہی تھیں۔

Published: undefined

الپنا کے شوہر سچن بھارتی آرمی میں ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کی وجہ سے انہیں اکثر گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے۔سبودھ دیوی کے شوہر یعنی الپنا کے خسر بھی اپنی ملازمت کی وجہ سے گھر سے دور رہتے ہیں۔

Published: undefined

سچن اور الپنا کی شادی دسمبر 2018 میں ہوئی تھی۔ لیکن اپنے شوہر کی غیر موجودگی میں انہوں نے منیش نامی ایک نوجوان سے غیر ازدواجی تعلقات قائم کر لیے تھے۔ یہ دونوں اکثر فون پر باتیں بھی کرتے تھے۔تاہم جب الپنا کی ساس کو اس کا پتہ چلا تو انہوں نے اپنے بہو کی سرزنش کی، جس کے بعد الپنا نے اپنے عاشق منیش کے ساتھ مل کر سبودھ دیوی کو قتل کرنے کا ایک ایسا منصوبہ بنایا کہ 'سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔‘

Published: undefined

منصوبہ ناکام کیسے ہو گیا؟

جون 2019 میں سبودھ دیوی کے رشتہ داروں کو پتہ چلا کہ سانپ نے انہیں کاٹ لیا، جس سے ان کی موت ہو گئی۔ تاہم ان کی موت کے تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد گھر والوں کو کچھ شبہ ہوا اور انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔انہوں نے کچھ ثبوت بھی فراہم کیے اور الپنا اور منیش کے فو ن نمبر بھی پولیس کو دے دیے۔

Published: undefined

پولیس کے مطابق گو کہ راجستھان میں سانپ کے کاٹنے سے اموات کے واقعات عام ہیں لیکن جب انہوں نے اس کیس کی جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ 2 جو ن کو جس دن مبینہ طور پر سانپ کے کاٹنے سے سبودھ دیوی کی موت ہوئی اس دن الپنا اور منیش کے درمیان 124 مرتبہ فون پر بات ہوئی تھی۔ الپنا نے کرشن کمار نامی ایک شخص کو بھی 19 کالز کی تھیں۔ پولیس نے جب ان سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو سارا معاملہ واضع ہو گیا۔ ان تینوں ملزمین کو جنوری 2020 کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا۔

Published: undefined

پولیس نے بعد میں اس سپیرے کا بھی پتہ لگا لیا، جس سے'آلہ قتل‘ زہریلا سانپ خریدا گیا تھا۔ سپیرا وعدہ معاف گواہ بن گیا اور اس نے بتایا کہ سانپ اسی سے خریدا گیا تھا۔

Published: undefined

وکیل دفاع کا کہنا تھا کہ الپنا بے گناہ ہے،''کمرے میں صرف سانپ رکھ دینے سے کوئی مجرم نہیں ہو جاتا۔ آخر سانپ کو یہ کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ اسے کس کو ڈسنا ہے۔"

Published: undefined

سانپ کے کاٹنے کے سب سے زیادہ واقعات بھارت میں

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال سانپ کے کاٹنے کے 50 لاکھ واقعات پیش آتے ہیں، جن سے ایک لاکھ لوگوں کی موت ہو جاتی ہے۔ ان میں سے نصف تعداد بھارت میں ہلا ک ہونے والوں کی ہے۔

Published: undefined

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ میں سانپوں پر تحقیقاتی پروگرام کی سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیتا مہالے کا کہنا ہے کہ بھارت میں سانپوں کے کاٹنے اور اس کی روک تھام کے حوالے سے معلومات میں کمی، طبی سہولیات کی کمی،علاج میں تاخیر، تربیت یافتہ افراد کی قلت اتنی بڑی تعداد میں اموات کے اہم اسباب ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined