سماج

اسلامی نظریاتی کونسل کا فیصلہ، اسلام آباد میں مندر تعمیر کرنے کی اجازت 

پاکستان کی ہندو برادری نے اسلامی نظریاتی کونسل کی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندو برادری دارالحکومت میں اپنا مندر تعمیر کر سکتی ہے اور یہ کہ یہ کام خلاف شریعت نہیں ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا فیصلہ، ہندو برادری کا خیرمقدم
اسلامی نظریاتی کونسل کا فیصلہ، ہندو برادری کا خیرمقدم 

کونسل نے ہندو برادری کو شمشان گھاٹ قائم کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کو اس بات کی بھی اجازت دی ہے کہ وہ سید پورگاؤں میں قائم ہندو مندر اور دھرم شالہ کو کمیونٹی کے حوالے کر دے۔ واضح رہے کہ یہ مندر برسوں سے بند ہے جبکہ دھرم شالہ بھی ہندو کمیونٹی کے پاس نہیں ہے۔

Published: undefined

ہندو برادری میں خوشی کی لہر

Published: undefined

پاکستان ہندو کونسل کے رہنما ڈاکٹر جے پال نے اسلامی نظریاتی کونسل کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے: ''اس سے پاکسان کا امیج پوری طرح دنیا میں بہتر ہوگا۔ اس سے پہلے بھی حکومت نے کرتار پور کے حوالے سے اچھا فیصلہ کیا اور اب اس نے کمیونٹی سینٹر اور شمشان گھاٹ کی اجازت دے کر پوری ہندو کمیونٹی کا دل جیت لیا ہے۔ اس سے پوری برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔‘‘

Published: undefined

تھرپار کر سے تعلق رکھنے والی ہندو سماجی کارکن رادھا بھیل کا کہنا ہے کہ اس سے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان قربت بڑھے گیی، ''ہندو اور مسلمانوں کے درمیان آزادی کے بعد مذہبی مقامات کے حوالے سے کچھ تنازعات تھے۔ اس فیصلے سے یہ تنازعات ختم ہوں اور دونوں برادریوں کے درمیان دوریاں ختم ہوں گی۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوؤں اور مسلمانوں نے مل کر پاکستان کے لیے جدوجہد کی۔ ہم اس ملک میں برابری کے حق ہیں۔ اس فیصلے سے ہم بہت خوش ہیں۔ یہ فیصلہ قائد اعظم کی گیارہ اگست کی تقریر کی کڑی ہے۔‘‘

Published: undefined

مزید اقدامات کی ضرورت

Published: undefined

سندھ ہی سے تعلق رکھنے والے ہندو سماجی کارکن اور سندھ ہاری تحریک کے مرکزی رہنما نولرائے میگھواڑ کا کہنا ہے کہ اس حکومت نے اقلیتوں کے لیے بہت کچھ کیا ہے لیکن اب بھی بہت کام کرنا ہے، ''ہم حکومت اور اسلامی نظریاتی کونسل کے بہت شکر گزار ہیں۔ انہوں نے قائد کے فرمان کی پیروی کی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تمام پاکستانیوں کو مذہبی آزادی ہے اور آج اس فیصلے سے یہ تاثر جائے گا کہ پاکستان قائد کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

نولرائے میگھواڑ کا کہنا ہے کہ ابھی بھی بہت سے کام ہونے چاہیں، ''ہنگلاج اور تھرپارکر میں کئی ایسے مندر ہیں، جن پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ شمشان گھاٹ کی بھی کمی ہے۔ مندورں کی تزئین وآرائش کی بھی ضرورت ہے۔‘‘

Published: undefined

شکوہ و شکایات

Published: undefined

گھوٹکی سے ہندو کمیونٹی کے نامور رہنما تیکم داس کا کہنا ہے کہ برادری کی زمینوں پر قبضہ ہوا ہے۔ جسے چھڑانا چاہیے: ''گھوٹکی میں ہماری مندر کی زمین پر قبضہ ہوا۔ مقامی انتظامیہ قبضہ گیروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ برادری سے تعاون کرے اور اس قبضے کو چھڑائے۔‘‘

Published: undefined

ڈاکٹر جے پال کا کہنا تھا کہ آئین میں ایسی شقیں ختم کی جائیں، جن میں یہ کہا گیا ہے کہ اہم عہدے اقلیتوں کو نہیں مل سکتے: ''اس کے علاوہ سندھ میں سادھو بیلا کے مندر کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین کسی ہندو کو بنایا جائے کیونکہ وہ اس حوالے سے بہتر کام کر سکتا ہے اور بالجبر تبدیلی مذہب کو روکا جائے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined