سماج

ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندر سے بچا کر اٹلی پہنچا دیا گیا

بحیرہ روم میں مشکلات کا سامنا کرنے والی تارکین وطن کی کشتیوں میں سوار ایک ہزار سے زائد تارکین وطن بچا کر اطالوی بندرگاہوں پر پہنچایا دیا گیا۔

ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندر سے بچا کر اٹلی پہنچا دیا گیا
ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندر سے بچا کر اٹلی پہنچا دیا گیا 

ہفتہ 11 مارچ کو اطالوی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں پھنسی تین کشتیوں پر سوار ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو بچالیا ہے۔ یہ کشتیاں کالابریا کے بپھرے ہوئے سمندر میں مشکل صورتحال سے دو چار تھیں۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کی ایک بحری کشتی 584 افراد کو ریجیو کالبریا کے ساحل پر لے آئی جبکہ 487 تارکین وطن کو کروٹون کی بندرگاہ پر پہنچایا گیا۔ یہ اسی علاقے کے قریب ہے جہاں 26 فروری کو ایک کشتی ڈوبنے کے سبب 74 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک درجن سے زائد پاکستانی شہری بھی تھے۔ مقامی حکام کے مطابق سسلی کے ساحل کے قریب سے بھی 200 افراد کو سمندر سے بچایا گیا ہے اور آج انہیں کاتانیہ پہنچایا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز سے اب تک چار ہزار سے زائد تارکین وطن غیر قانوی طریقے سے اٹلی پہنچے ہیں۔ گزشتہ برس مارچ کے پورے مہینے میں ایسے تارکین وطن کی تعداد 1300 رہی تھی۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی AGI کے مطابق یہ ریسکیو آپریشن اسی دن عمل میں آیا جب تقریباً دو ہفتے کشتی حادثے کے 74ویں شکار کی لاش ملی تھی، جو ایک پانچ سے چھ سال کے درمیانی عمر کی بچی کی تھی۔

Published: undefined

26 فروری کو بحری جہاز کے حادثے کے بعد وزیر اعظم جارجیو میلونی کی سربراہی والی دائیں بازو کی حکومت کو کشتی کو بچانے کے لیے بروقت اور مؤثر اقدامات کی ناکامی پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

Published: undefined

جمعے کی رات دیر سے کوسٹ گارڈز کی شائع ہونے والی ویڈیوز میں ایک مچھلی پکڑنے والی بڑی کشتی بپھرے ہوئے سمندر میں ہچکولے کھاتی دکھائی دی جس کے ڈیک پر درجنوں افراد دکھائی دے رہے تھے۔ ساتھ ہی ایک ''ٹک بوٹ‘‘ اس کشتی کو کھینچنے کا کام انجام دیتی نظر آرہی تھی۔

Published: undefined

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ جمعہ کو کوسٹ گارڈ کی طرف سے شناخت کی گئی تیسری کشتی کی حالت کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں بحیرہ روم کے ذریعے اطالوی ساحلی علاقوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے جہازوں کے حادثے نے روم حکومت کو اپنا دفاع کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

Published: undefined

جمعرات کو وزیر اعظم میلونی نے کشتیوں کی تباہی کے قریبی مقام کوٹرو میں کابینہ کا اجلاس طلب کیا، اور ایک نئے حکم نامے کا اعلان کیا جس میں انسانی اسمگلرز کے خلاف سخت قید کی سزائیں شامل تھیں تاہم ان حکومتی فیصلوں میں تارکین وطنکی جان بچانے میں مدد کے لیے کوئی نیا اقدام شامل نہیں کیا گیا۔

Published: undefined

دریں اثناء اطالوی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں سال اب تک 17,500 سے زیادہ انسان سمندر کے راستے اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined