پشاور میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے مشال خان قتل کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے دو افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا پانے والوں میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے ایک مقامی رہنما عارف خان اور اسد خان شامل ہیں۔
Published: undefined
فیصلے کے وقت دونوں ملزم عدالت میں موجود تھے۔ ان افراد پر مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی کے ایک 23 سالہ طالب علم مشال خان کے قتل کا الزام تھا۔ سن 2017 میں نوجوان طالب علم پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے تشدد اور پھر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں تحقیقات سے ثابت ہوا تھا کہ یہ الزامات غلط تھے۔
Published: undefined
پر تشدد ہجوم کے ہاتھوں مشال خان کی ہلاکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد ابتدائی طور پر 61 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں سے ستاون افراد کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ مقدمے کے مرکزی ملزم عمران کو موت کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ سزا پانے والے زیادہ تر افراد نے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
Published: undefined
پشاور میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشال خان قتل کیس کا فیصلہ بارہ مارچ کے روز محفوظ کر لیا تھا۔ آج اکیس مارچ بروز جمعرات عدالت نے مختصر فیصلہ سنایا۔
Published: undefined
Published: undefined
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آج سنائے گئے فیصلے کو سوشل میڈیا پر خاص طور پر تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔
Published: undefined
ایک صارف نے لکھا کہ تحریک انصاف کا کونسلر عارف خان فرار ہو گیا تھا جس کی وجہ سے جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، لیکن اب اسے بھی سزا سنا دی گئی ہے۔ ٹوئٹر پیغام میں صائم ثنا نے بھی حکمران جماعت کے مقامی کونسلر کو سزا سنائے جانے کے تناظر میں لکھا، ’’دو نہیں ایک پاکستان، ہم سب کا نیا پاکستان۔
Published: undefined
دوسری جانب دو ملزمان کی رہائی کے فیصلے پر تنقید کرنے والے لوگ بھی سوشل میڈیا پر متحرک دکھائی دیئے۔ ایک صارف نے لکھا، ’’مشال خان قتل کیس کے دو مجرموں کو عمر قید اور دو کو بری کر دیا گیا اور ہم سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مجرموں کی رہائی کا رونا رو رہے تھے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم