سماج

جب محبت رنگ و روپ بدل کر ملتی ہے

محبت جیسے احساس کا بوجھ اٹھانے کے لیے انیس سال کی عمر ایک چھوٹی عمر تھی لیکن اسی نے مجھے سکھایا کہ محبت خودمختار ہوتی ہے۔ یہ ایسی سرمایہ کاری ہے، جس میں سود و زیاں بے معنی ہو جاتے ہیں۔

جب محبت رنگ و روپ بدل کر ملتی ہے
جب محبت رنگ و روپ بدل کر ملتی ہے 

آخر یہ سرمایہ کاری ہم خود پہ جو کر رہے ہوتے ہیں۔ محبت کے بارے میں یہ میرا پہلا خیال تھا۔ پھر عمر کے ایک دوسرے حصے میں میرے اندر ایک اور خیال پیدا ہوا۔ وہ یہ تھا کہ محبت انسان کو ہمت دیتی ہے۔ یہ ہمت اور حوصلہ کسی بھی مشکل صورت حال کے لیے انسان کے اندر تحمل اور صبر پیدا کرتے ہیں، آپ کے اندر حالات کی ستمگری سہنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔

Published: undefined

جیسا کہ فیض صاحب کہتے ہیں، ’’جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے۔‘‘ پھر کچھ عرصہ بعد معلوم ہوا کہ محبت اور رومانویت انسان کو اُمید دلاتی ہیں۔

Published: undefined

ویسے محبت کیا چیز ہے؟

یہ ایک لفظ بہت سے مختلف معنی اور مفہوم کی نمائندگی کر سکتا ہے۔ رومانوی محبت، والدین کی محبت، دوستوں کی محبت، جانوروں سے محبت، جگہوں سے محبت، کتابوں سے محبت، خیالات سے محبت وغیرہ وغیرہ۔ یہ ایک ایسا لفظ ہے، جو بہت زیادہ معنوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس جذبے کی تعریف اور مطالعہ کرنا ناممکن حد تک مشکل ہے۔

Published: undefined

لیکن ایک جوڑے کے درمیان محبت کے مختلف اور گہرے پہلو ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسا جذبہ ہے، جس نے مختلف زمانوں میں اپنے آپ کو مختلف طریقوں سے منوایا ہوتا ہے۔ اس نے کئی اداروں، نظریات اور پالیسیوں کو معاشرے میں تشکیل دیا ہوتا ہے۔ محبت کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے، جتنی کہ انسان کی تاریخ لیکن ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ وہ مختلف زمانوں میں اپنے آپ کو مختلف طریقوں سے منواتی آ رہی ہے۔

Published: undefined

جب اول اول انسانوں کا رابطہ ہوا ہو گا تو ان کے بھی کوئی جذبات رہے ہوں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ وقت اور زمانے بدلنے سے ان جذبات کے اظہار میں تبدیلی آئی ہو لیکن ان جذبات کا احساس ہمیشہ سے ایک رہا ہے۔

Published: undefined

اس لیے جب مختلف زمانے میں سسی اپنے پنوں کی محبت میں ماری ماری پھرتی ہے تو آج کے صدی کا انسان اس جذبے کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آج کے دور میں بھی محسوس کیا جا سکتا ہے کہ جب سوہنی نے ماہیوال کی محبت میں رات کے اندھیرے میں دریا میں تیرتے ہوئے آزادی کے کیسے اثرات اس کے ارد گرد رہے ہوں گے۔

Published: undefined

محبت دلچسپ ہے کیونکہ یہ ہر جگہ ہے اور اس کا ہماری ثقافت، معاشرے اور زندگیوں پر نمایاں اثر پڑتا ہے اور پھر بھی ہم نسبتاً کم جان سکیں ہیں کہ اس کا اصل مطلب کیا ہے؟ سماجیات کے مطابق محبت ایک سماجی حقیقت ہے، جس سے مراد یہ ہے کہ محبت انسان کی تخلیق کردہ عادتوں میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

محبت ایسی چیز نہیں ہے جسے ہم ’’مکمل طور جان سکتے ہیں‘‘ کیونکہ ابھی تک اس کا کوئی خاص سماجی ڈھانچہ سامنے نہیں آیا ہے۔ مگر بعض اوقات اسے خاندان جیسے ادارے کے روپ میں بھی دیکھا جاتا ہے لیکن یہاں محبت کو صرف خاندان کی نظر سے دیکھنا بھی تنگ نظری ہو جائے گی۔

Published: undefined

ویسے ایسا بھی تو ہو سکتا ہے کہ محبت انسان کے ذاتی تجربات میں سے ایک ہو۔ مطلب مختلف انسان محبت کے مختلف تجربے سے گزرتے ہیں۔ آپ خود سوچیں اگر دو انسانوں کے دیکھنے کا زاویہ ایک جیسا نہیں ہو سکتا تو محبت کرنے کا طریقہ کیسے ایک سا ہو سکتا ہے؟

Published: undefined

آپ لوگوں نے اکثر لوگوں کو ماضی کے رشتوں کے بارے میں بات کرتے وقت یہ کہتے سنا ہوگا کہ ''میں نے سوچا تھا کہ یہ محبت تھی...‘‘ یا ''یہ بالکل بھی محبت نہیں تھی۔‘‘ لیکن بات یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ انسان کے دیکھنے کا زاویہ تبدیل ہوتا ہے۔

Published: undefined

محبت کی یہ وضاحت بلکل سرسری سی ہے کہ محبت ایک بار ہوتی ہے۔ اگر انسان کے دیکھنے کا زاویہ تبدیل ہوتا ہے تو محبت کی ترجیحات کیسے ایک سی رہ سکتی ہیں؟ ابھی تک کی زندگی میں، میں نے محبت کے تین مختلف روپ دیکھے ہیں اور اسے تین الگ الگ رنگوں سے جانا ہے، آج کل یہ میرے پاس اُمید کے روپ میں آتی ہے۔

Published: undefined

نوٹ: ڈی ڈبلیو اُردو کے کسی بھی بلاگ، تبصرے یا کالم میں ظاہر کی گئی رائے مصنف یا مصنفہ کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے متفق ہونا ڈی ڈبلیو کے لیے قطعاﹰ ضروری نہیں ہے.

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined