یوکرائن کے دارالحکومت کییف سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق جنوبی یوکرائن کے شہر اوڈیسا میں مقامی حکام نے بتایا کہ اس شہر کے مضافات میں دریافت ہونے والی ان اجتماعی قبروں میں عشروں پہلے ہزاروں ایسے انسانوں کی لاشیں پھینک دی گئی تھیں، جو جوزف اسٹالن کے خوف اور ظلم سے عبارت دور اقتدار میں ہلاک کر دیے گئے تھے۔
Published: undefined
بتایا گیا ہے کہ ان قبروں میں پانچ ہزار سے لے کر آٹھ ہزار تک انسانوں کی جسمانی باقیات ہو سکتی ہیں۔ یہ یوکرائن میں آج تک دریافت ہونے والی سب سے بڑی اجتماعی قبریں ہیں۔
Published: undefined
موجودہ یوکرائن مشرقی یورپ کی ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے لیکن آج کی کئی آزاد یورپی اور وسطی ایشیائی ریاستوں کی طرح یوکرائن بھی سابق سوویت یونین کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ تاریخی حوالے سے سابق سوویت یونین میں جوزف اسٹالن نامی آمر کا دور حکومت اپنی ہلاکت خیزی اور مظالم کی وجہ سے انتہائی بدنام ہے۔
Published: undefined
یوکرائن کے نیشنل میموری انسٹیٹیوٹ کے اوڈیسا میں مقامی سربراہ سیرگئی گُوٹسالیُوک نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ان ہزاروں مقتولین کے بارے میں مؤرخین کی رائے یہ ہے کہ وہ سٹالن دور میں این کے وی ڈی (NKVD) نامی خفیہ پولیس کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔
Published: undefined
سوویت یونین کی یہ خفیہ پولیس بعد کے برسوں میں قائم کردہ سوویت سیکرٹ سروس کے جی بی (KGB) کا پیش رو ادارہ تھی۔
Published: undefined
سیرگئی گُوٹسالیُوک نے بتایا کہ یوکرائنی ماہرین تاریخ کا خیال ہے کہ ان ہزاروں یوکرائنی باشندوں کو 1937ء سے لے کر 1939ء تک کے عرصے میں سوویت سیکرٹ پولیس NKVD نے قتل کیا تھا۔ سوویت ڈکٹیٹر جوزف اسٹالن کے کئی سالہ دور اقتدار میں یوکرائن سمیت پوری سوویت یونین میں مجموعی طور پر کئی ملین شہریوں کو یا تو جبری مشقتی کیمپوں میں بھیج دیا گیا تھا یا انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
یوکرائن میں گزشتہ برسوں کے دوران بھی ایسی کئی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں۔ اوڈیسا کے مضافات میں دریافت ہونے والی نئی اجتماعی قبروں کی محتاط کھدائی ابھی جاری ہے۔ اسی لیے خدشہ ہے کہ یہ قبریں جن ہزارہا انسانوں کی لاشیں ٹھکانے لگانے کے لیے کھودی گئیں، ان کی ممکنہ تعداد اور زیادہ ہو سکتی ہے۔ سوویت یونین کی تاریخ میں جوزف اسٹالن کے دور کو 'خوفناک دہشت کا دور‘ قرار دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined