بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا۔ روس کے سابق صدر دمتری میدیدیف نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ملک نے پوٹن کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اسے روسی ہتھیاروں کا نشانہ بنایا جائے گا۔
Published: undefined
سن 2008 سے سن 2012 کے درمیان روسی صدر کے عہدے پر فائز رہنے والے میدیدیف یوکرین پر گزشتہ برس روس کے فوجی حملے کے بعد سے بلند بانگ بیانات دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کئی مرتبہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
Published: undefined
میدیدیف نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو میں کہا، "امید ہے کہ ایسی صورت حال کبھی پیش نہیں آئے گی، لیکن تصور کیجئے کہ اگر ایسا ہوا۔ مثال کے طورپر جوہری ملک کے موجودہ سربراہ کسی دوسرے ملک کے دورے پر ہوں، مثلاً جرمنی کے دورے پر، اور انہیں گرفتار کر لیا جائے، تو کیا ہوگا؟"
Published: undefined
پوٹن کے حلیف میدیدیف نے کہا، "یہ روسی فیڈریشن کے خلاف اعلان جنگ ہو گا۔ اور اس صورت میں ہمارے تمام ہتھیار، ہمارے تمام میزائل وغیرہ کا رخ جرمن پارلیمان، جرمن چانسلر کے دفتر کی طرف ہوگا۔"
Published: undefined
میدیدیف، جو روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ آئی سی سی کے فیصلے سے مغرب کے ساتھ تعلقات مزید خراب ہو جائیں گے۔ میدیدیف کا بیان ایسے وقت آیا ہے جب دو روز قبل ہی روس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کو "غیرقانونی" قرار دیتے ہوئے آئی سی سی کے وکیل کریم خان اور اس کے دیگر ججوں کے خلاف جرائم کی تفتیش شروع کی ہے۔
Published: undefined
آئی سی سی نے پوٹن کے علاوہ روس میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریہ لووا بیلووا کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا۔
Published: undefined
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئر بوک نے ولادیمیر پوٹن کو گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے آئی سی سی کے فیصلے کی تائید کی۔ انہوں نے شمالی مقدونیہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی رہنما کے حوالے سے کہا، "کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔"
Published: undefined
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے چیف آف اسٹاف گیرگیلی گلیاس نے کہا کہ اگر روسی صدر ہنگری میں داخل ہوتے ہیں تو بداپسٹ آئی سی سی کے گرفتاری وانٹ کی تعمیل نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوٹن کو گرفتار کرنا ہنگری کے آئین کے منافی ہوگا کیونکہ بداپسٹ نے آئی سی سی کے ضابطے کو اب تک اپنے قانونی نظام میں شامل نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined