چینی شہر شوزو میں ایک شخص نے سرعام سڑک پراپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اسے قتل کر دیا۔ آس پاس موجود افراد نے اس منظر کی ویڈیوز بنائیں اور تصاویر لیں لیکن کسی نے بھی متاثرہ خاتون کی مدد نہ کی۔ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز پر چینی عوام شدید غم وغصے کا اظہار کر رہے ہیں اور چین میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے قوانین کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
سرکاری میڈیا کے مطابق شادی شدہ جوڑے کی موٹر سائیکل حادثاتی طور پر ایک گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کےبعد شوہر نے اپنی بیوی کو سر عام سڑک پر مارنا شروع کردیا۔ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں اور ملزم کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
Published: undefined
فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ وہاں موجود لوگوں نے شوہر کی جانب سے اپنی بیوی پر کیےجانے والے تشدد پر کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا اور محض تماشائی بن کر دیکھتے رہے۔
Published: undefined
اس واقعے کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگوں کو متوجہ کیا اور سب سے زیادہ کمنٹس وہاں موجود لوگوں کے ردِعمل پر کیے گئے۔ چینی عوام نے وہاں موجود افراد کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور چینی معاشرے میں گھریلو تشدد کے واقعات سے متعلق سرکاری رویے پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر ایک چینی شخص نے لکھا،"اس شخص کے ہاتھ میں کوئی اسلحہ نہیں تھا تو پھر کیوں کسی نے آگے بڑھ کر اس خاتون کی مدد نہ کی؟"
Published: undefined
چین میں 2015ء میں گھریلو تشدد کے خلاف قانون منظور کیا گیا تھا۔ چین میں خواتین کے حقوق کے علمبرداروں کے مطابق گھروں میں پیش آنے والے جرائم کو اکژ نظر انداز کیا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق چین میں ہر چار میں سے ایک خاتون کو اپنی ازدواجی زندگی میں تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا صارفین کے مطابق چین میں یہ تاثر ہے کہ اگر کوئی ایسے حادثات میں قدم بڑھا کر کسی کی مدد کرتا ہے تو ہسپتال کے اخراجات وغیرہ اسی شخص کی ذمہ داری ہوتے ہیں اور اسی سبب کئی افراد کسی ایسے واقعے میں مدد کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined